باغ: عوامی حلقوں کی جانب سے پروفيسر سعيد اسد کی گرفتاری کی شديد مذمت
معروف آزادی پسند قلمکار سعيد اسد کو باغ پوليس نے گرفتار کر ليا تھا۔ اُن کی گرفتاری پہ عوامی حلقوں نے شديد ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوۓ اُسکی پُرزور مذمت کی ہے۔ سعيد اسد گزشتہ روز ميرپور سے باغ کے نواحی علاقے جگلڑی ميں ايک پروگرام ميں مدعو تھے جہاں اُنہوں نے کتابوں کا سٹال بھی لگايا تھا اور عوام علاقہ نے بہت سراہا۔ پونچھ ٹائمز کے نمائندے کے مطابق پوليس باغ کے زرائع نے بتايا ہے کہ سعيد اسد کو ممنوعہ لٹريچر رکھنے کی بنياد پر حراست ميں ليا گيا تھا اور انہيں پوچھ گا چھ کے بعد چھوڑ ديا گيا تھا۔ پوليس ذرائع کا کہنا تھا کہ محرم الحرام بارے ممنوعہ لٹريچر رکھنے کے شک ميں اُنہيں حراست ميں ليا گيا۔ پونچھ ٹائمز کے نمائندے کی سعيد اسد سے بات کے دوران سعيد اسد نے بتايا ہے کہ وہ پوليس حراست ميں لئے گۓ تھے اور اُنکی حراست ميں لئے جانے کے خلاف نوجوانوں نے نعمان پورہ اور ريڑھ کی روڈز بلاک کر ديں تھيں تاہم اب وہ پوليس کی حراست سے رہا ہو چُکے تھے اور اس وقت اپنے شيڈيول کے مطابق ريڑھ ميں موجود ہيں۔
سوشل ميڈيا پر اس گرفتاری کی پُرزور مزمت کی جا رہی ہے۔
Related News
.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے
Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More
پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت
Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More