May, 2023
ڈاکٹر سیمی جمالی جن کی زندگی سنسنی خیز ہالی وڈ فلم جیسی تھی مصنف,ریاض سہیل بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
کراچی میں صبح آٹھ بجے کا وقت تھا۔۔ شیرٹن ہوٹل سے نکلنے والی بس سے اچانک ایک پرانی ٹویوٹا کار ٹکرا گئی اور نتیجے میں زور دار دھماکہ ہوا، متعدد ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور خون میں لت پت زخمیوں اور لاشوں کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔جناح ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی میں اس روز حادثے سے نمٹنے کے لیے معمول کی مشق جاری تھی کہ وہاں دو درجن کے قریب لاشیں اور زخمی پہنچا گئے جن میں 11 فرانسیسی شہری شامل تھے۔ جب 8 مئی 2002 کوRead More
بحرانوں کی دلدل اور عمران کی ڈوبتی ناؤ تحریر: پرویز فتح ۔ لیڈز، برطانیہ
دوسری عالمی جنگ نے نوآبادیاتی دور کے خاتمے پر مہر ثبت کر دی تو برطانوی سامراج کو برِصغیر متحدہ ہندوستان کو ایک غیر منطقی تقسیم کر کے چھوڑ کر جانا پڑا۔ سامراج کے پیدا کردہ سرحدی تنازعات کے ساتھ 15-14 اگست 1947ء کو ہندوستان اور پاکستان آزاد ممالک کے طور پر دُنیا کے نقشے پر نمودار ہو گئے۔ جو علاقے ہندوستان کے حصے میں آئے وہاں بہت سے علاقوں میں مضبوط صنعتی بنیادیں رکھی جا چکی تھیں، مجموعی طور پر مڈل کلاس بھی پیدا ہو چکی تھی، اور صنعت کارRead More
*جام خالی، سفره خالی، ساغر و پیمانہ خالی*
شہر خالی، جاده خالی، کوچہ خالی، خانہ خالی**جام خالی، سفره خالی، ساغر و پیمانہ خالی*(شہر خالی،رستہ خالی،کوچہ خالی،گھر خالی)(جام خالی،میز خالی،ساغرو پیمانہ خالی)*کوچ کرده، دستہ دستہ، آشنایان، عندلیبان*(ہمارے دوست و بلبلیں، دستہ دستہ کر کے کوچ گئے)*باغ خالی، باغچہ خالی، شاخہ خالی، لانہ خالی*(باغ خالی، باغیچہ خالی، شاخیں خالی، گھونسلے خالی)*وای از دنیا کہ یار از یار میترسد*(وائے دنیا کہ جہاں دوست دوست سے ڈر رہا ہے)*غنچہہای تشنہ از گلزار میترسد*(جہاں غنچہ ہائے تشنہ باغ ہی سے ڈر رہا ہے )*عاشق از آوازهٔ دلدار میترسد*(جہاں عاشق اپنے دلدار کی آوازRead More
سیاسی کارکن بے یقینی۔ مایوسیاں اور مزاحمت * حبیب الرحمن
چار سو مسلسل سیاسی مایوسی سماج میں سکوت اور جمود کی نہ صرف شکاٸتیں کی جاتی ہیں بلکہ بے دلی بے یقینی کیساتھ ایسی تصویر کشی کی جاتی ہے کہ جیسے سب کچھ نیست و نابود ہو چکا ہے اور آگے بڑھنے کے سارۓ راستے بند ہو چکے ہیں۔یہ سنتے اور دیکھتے ہوۓ سب کچھ سچ لگنے لگتا ہے کہ آج کی حالت دیکھیں تو لگ بھگ 100 سال پہلے کا سماج سیاسی طور پر ایک انچ بھی آگے بڑھتا نظر نہیں آتا باوجود اس کے کہ مواصلاتی ذراٸع پہلےRead More
غلام محی الدین یونیورسٹی تراڑکھل کی طالبات کا احاطہ یونیورسٹی میں مطالبات کے حق میں دھرنا
آج MIU کی طالبات نے یونیورسٹی کی ایڈمنسٹریشن کے خلاف مظاہرہ کیا جو مطالبات پورے نہ ہونے پر دھرنے کی شکل اختیار کر گیا۔ طالبات کا کہنا تھا کہ انھیں یونیورسٹی کی میس سے صاف اور صحت مند کھانا مہیا نہیں کیا جا رہا جس سے طالبات کو سحر اور افطار میں بڑی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے, لہذا طالبات کی یہ مانگ تھی کہ انھیں ہوسٹل میں خود کا کھانا بنانے کی اجازت دی جاۓ۔طالبات نے کیمپس میں پرزور نعرہ بازی کی جس میں؛ ظالم تیرے ضابطے ہمRead More