آزادکشمير: کورونا پھيلاؤ کی ذمہ دار سياسی جماعتیں ہیں، انجمن تاجران نے مکمل لاک ڈاؤن کا فيصلہ مسترد کر ديا
تاجروں کی قربانی قبول نہيں، آزادکشمیر بھر میں الیکشن مہم عروج پر ہے ، کورونا پر قابو پانے کے بعد دوبارہ پھیلاؤ کے ذمہ دار خود حکمران اور اپوزیشن جماعتیں ہیں
مکمل لاک ڈاؤن کا فيصلہ واپس ليا جاۓ ، تاجروں کے مطالبات منظور کئے جائيں ورنہ احتجاج پر مجبور ہونگے، انجمن تاجران
پونچھ ٹائمز ويب ڈيسک
آزاد کشمير حکومت کے جانب سے مکمل لاک ڈاؤن بارے فيصلے پر انجمن تاجران کا شديد ردعمل سامنے آيا ہے۔ آل آزادکشمیر مرکزی انجمن تاجران نے آزاد حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔ مرکزی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی صدرسردار افتخار فیروز اور سیکرٹری جنرل شوکت نواز میر کی ہدایت کے مطابق تمام تاجران اپنا کاروبار جاری رکھیں گے۔ حکومت لاک ڈاؤن کا فیصلہ واپس لے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مارچ سے جون تک لاک ڈاؤن کیا لیکن تاجروں کو ایک روپے کا ریلیف نہیں دیا گیا۔ صدر انجمن تاجران پونچھ ڈویژن و ضلع باغ حافظ طارق محمود نے بھی آزاد حکومت کے نام اپنے سوشل ميڈيا پيغام ميں کہا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن تاجران آزاد کشمیر کے ساتھ سر سر نا انصافی ھے۔ ابھی پہلے کے لاک ڈوان کے اثرات تاجروں پہ سے ختم نہیں ھوئے۔ دوکانوں کے کرایہ بجلی کے بلات اور مہنگائی نے پہلے ہی جینا مشکل کیا ھے اوپر سے پھر سے لاک ڈاون تاجروں کا معاشی قتل ھے۔ھماری اپیل ھے کے سمارٹ لاک ڈون کو جاری رکھا جائے۔ جہاں کرونا کے مریض ھوں اس ایرا کو سیل کیا جائے۔ تاجر مکمل ايس او پيز پہ عمل کرتے ھوئے اپنا کاربارہ جاری رکھيں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکومت وقت اپنے اس فیصلہ پہ نظرثانی کرئے۔ تاجروں کےلئے مزید مشکلات نہ پیدا کی جائيں۔
اُدھر آل آزادکشمیر مرکزی انجمن تاجران کی جانب سے جاری بيان ميں مزيد کہا گيا ہے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا وہاں لوگوں کو سہولیات دی گئیں، تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا گیا۔ اربوں ڈالرز کی سبسڈیاں دی گئیں لیکن ہمارے حکمران تمام تر بوجھ تاجروں پر ڈالنے کے درپے ہیں۔ پے درپے ٹیکسز عائد کئے جا رہے ہیں۔ پورا سال گزر گیا ہے کہ کاروبار زندگی عملاً مفلوج ہے۔ حکمرانوں کی اپنی تمام تر سرگرمیاں جاری ہیں، پورے پاکستان میں ہزاروں افراد کے اجتماع ہو رہے ہیں۔ آزادکشمیر بھر میں الیکشن مہم عروج پر ہے ، کورونا پر قابو پانے کے بعد دوبارہ پھیلاؤ کے ذمہ دار خود حکمران اور اپوزیشن جماعتیں ہیں جنہوں نے جلسے جلوسوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جبکہ قیمت چکانے کےلئے تاجروں کی قربانی دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ تاجروں نے ماضی میں کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کر کے لاک ڈاؤن کیا لیکن حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے وباءکا سلسلہ روکا نہیں جا سکا۔ ہر بار صرف دکانیں بند کرنے کا حکم جاری کر دیا جاتا ہے۔ تاجروں کی قربانی اب کسی صورت قابل قبول نہیں ہو گی۔ حکومت فی الفور فیصلہ واپس لے بصورت دیگر سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔
Related News
.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے
Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More
پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت
Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More