نيشنل عوامی پارٹی کے کارکنان کو جگہ جگہ رکاوٹيں کھڑی کر کے روک ديا گيا، پوليس کی بھاری نفری تعينات، دو کارکنان گرفتار
پونچھ ٹائمز
پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں نيشنل عوامی پارٹی کی جانب سے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے اقدام کے خلاف پاکستان اور پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے علاقوں کو ملانے والے تمام راستوں پر احتجاجات کی کال دی گئ تھی۔ اس ضمن ميں پہلا احتجاج آج 6 اکتوبر بروز منگل کوہالہ پل پر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ نيشنل عوامی پارٹی اور اين ايس ايف کے کارکنان کو جگہ جگہ رکاوٹيں کھڑی کر کے روک ديا گيا ہے۔ باغ سے آنيوالے کارکنان کو ارجہ کے قريب روک ديا گيا ہے۔ جبکہ مظفر آباد، راولاکوٹ اور ديگر جگہوں سے آنيوالے قافلوں کو بھی مختلف جگہوں پر روک ديا گيا ہے۔ مظفرآباد سے آنيوالے قافلے کو بھی روکا جا چُکا ہے جبکہ گڑھی دوپٹہ سے اين ايس ايف کے دو کارکنان مجتبی اور بلال کو گرفتار کر ليا گيا ہے۔
ان اطلاعات پر آزادی پسندوں ميں غصے کی ايک لہر دوڑ گئ ہے اور حالات خراب ہونے کا خطرہ ہے۔ ياد رہے ڈپٹی کمشنر باغ کی جانب سے گزشتہ روز کوہالہ پل کے آس پاس 3 کلومیٹر کے اندر احتجاج پر پابندی عائد کر دی گئ تھی اور اطلاعات کے مطابق ڈپٹی کمشنر باغ کی جانب سے عائد کردہ یہ پابندی عرصہ دو ماہ تک قائم رہے گی۔
سوشل ميڈيا صارفين کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ احتجاج ہر شہری کا حق ہے اور اسکو کسی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے. اگر نیشنل عوامی پارٹی پر تشدد کیا گیا یا انکو احتجاج نہ کرنے دیا گیا تو ہم ہر چوک و چوراہے کو بند کرنے کی جانب جاسکتے ہیں۔
Related News
.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے
Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More
پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت
Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More