چمکتے لانگ بوٹ ؛ نظم: رسول بخش پليجو ترجمہ: مشتاق علی شان
نہیں! تیرے اور میرے بوٹوں کو بھی
ایسا صاف اور چمکدار بنانے کے لیے
ایسی پالش بازار میں نہیں ملے گی
یہ پالش
جس نے ان لانگ بوٹوں پر لگی
اتنی صدیوں کی غلاظت
اوراتنی نسلوں اور اتنی قوموں کے
خون کے دھبے دھو کر
انھیں ایسا صاف اور چمکدار کیا ہے
یہ (پالش) دنیا کے کسی کارخانے میں نہیں بن سکتی
یہ ایک منفرد ہنر ہے
جو رات کی تاریکی یا دن کے اُجالے میں
انھیں چاٹ کر
ایسا صاف اور دمکتا رکھتا ہے
تیرے، میرے جیسے لوگوں کی زبانیں
یہی وہ کاریگر زبانیں ہیں
جو کل
ہمارے ساتھ
جلسوں، جلسوں، تھانوں اور بند وارڈوں میں
قوم اور دھرتی، دین ومذہب
اور جمہوریت و سوشلزم کے
فلک شگاف نعرے لگا کر
اقتدار کے ایوانوں پر لرزہ طاری کر دیتی تھیں
اور جو کل دوبارہ یہی نعرے لگا کر
خود میں مطلوبہ تاثیر پیدا کر کے
پھر اگلے روز
رات کی تاریکی یا دن کے اُجالے میں
انھیں چاٹ کر ایسا صاف اور چمکدار رکھنے کی
کاریگری کے دھندے میں مصروف ہو جائیں گی
Related News
کاش تم ملنے اؑ جاتی۔ سمیع بلوچ۔
Spread the loveکبھی کبھی یہ دل میں سوچتا ہوں میں یہ زندگی تیری مخملی چادرRead More
*جام خالی، سفره خالی، ساغر و پیمانہ خالی*
Spread the loveشہر خالی، جاده خالی، کوچہ خالی، خانہ خالی**جام خالی، سفره خالی، ساغر وRead More