علاجِ غم نہيں کرتے فقط تقرير کرتے ہيں؛ شاعر: حبيب جالب
سرِ ممبر وہ خوابوں کے محل تعمير کرتے ہيں
علاجِ غم نہيں کرتے فقط تقرير کرتے ہيں
ہمارے ذہن پر چھاۓ نہيں ہيں حِرص کے ساۓ
ہم جو محسوس کرتے ہيں وہی تحرير کرتے ہيں
حسين آنکھوں مدھُر گيتوں کے سُندر ديس کو کھو کر
ميں حيراں ہوں وہ ذکرِ وادی ِ کشمير کرتے ہيں
ہمارے درد کا جالب مداوا ہو نہيں سکتا
کہ ہر قاتل کو چارہ گر سے ہم تعبير کرتے ہيں
علاجِ غم نہيں کرتے فقط تقرير کرتے ہيں۔۔۔
« تنوير احمد کی تاحال گرفتاری نظامِ انصاف پہ سواليہ نشان، قومی آزادی رياستی عوام کا حق ہے، فورا رہا کيا جاۓ، پی اين اے (Previous News)
(Next News) گلگت بلتستان کا المیہ ؛ تحرير : ہاشم قريشی »
Related News
کاش تم ملنے اؑ جاتی۔ سمیع بلوچ۔
Spread the loveکبھی کبھی یہ دل میں سوچتا ہوں میں یہ زندگی تیری مخملی چادرRead More
*جام خالی، سفره خالی، ساغر و پیمانہ خالی*
Spread the loveشہر خالی، جاده خالی، کوچہ خالی، خانہ خالی**جام خالی، سفره خالی، ساغر وRead More