کیا گلگت اور بلتستان کی آزادی کا دن الگ ہے؟ شير علی انجم
کرنل بیکن گلگت ایجنسی میں برطانیہ کا آخری پولٹیکل ایجنٹ تھا اس سے پہلے بلتستان لداخ وزارت کا حصہ تھے اور براہ راست مہاراجہ زیر کنٹرول تھے۔
لیکن جب یکم اگست 1947 کو کرنل بیکن نے گلگت ایجنسی جو 1935 میں 60 سال کیلئے پٹے پر لی تھی اور وقت سے پہلے ہی مہاراجہ کشمیر کو واپس کر سی اور گلگت ایجنسی سے برطانیہ کا جھنڈا بھی سرنگوں کرکے مہاراجہ جھنڈا لہرا دیا۔
اسکے بعد مہاراجہ ہری سنگھ نے اپنا بھانجا برگیڈیر گھنسارا سنگھ کو بطور گورنر گلگت ( جسے دوبارہ وزارت لداخ شامل کردیا اور بلتستان وزارت لداخ کا ہی حصہ تھے) مقرر کرکے نیا نام شمالی علاقہ جات سرحدی صوبہ رکھ دیا گیا اور یہی نام يو اين سی آئ پی کی قراردادوں میں بھی استعمال کیا گیاہے۔
اس صوبے کا نام گلگت بلتستان لداخ صوبہ بھی کہتے رہے ہیں۔ اس صوبے کا ٹوٹل رقبہ 63500 مربع میل ہے اور ریاست جموں کشمیر کا 75 فیصد رقبہ گلگت بلتستان لداخ کہلاتے ہیں۔
Related News
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی مورخہ 27 مئی 2024 کو پورے آزادکشمیر، پاکستان، بیرون ملک اور گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کر کے آئندہ کے سخت ترین لائحہ عمل کا اعلان کرے گی.
Spread the loveجموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا اہم اجلاس آج مورخہ 20 مئیRead More
پاکستانی کے قبضے کے خلاف مزاحمت ہی واحد راستہ ہے جو ازاد جموںکشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کی غلامی سے چھٹکارا دلا سکاتا ہے۔ مقبول بٹ کی برسی سے مقررین کا خظاب۔
Spread the loveجموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اعر نیشنل سڈوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام آجRead More