آزادی مارچ اسيران پلندری جيل منتقل، اسيران کی ضمانتوں کی بجاۓ جيل بھرو تحريک چلانے کا فيصلہ
گرفتارسیاسی رہنما بالآخر رہا ہو جائیں گے اور غیر مشروط ہی ہوں گے آپ کے مطالبات بجائے رہائی کے ایسے ہونے چاہیے جس سے انتظامیہ اور ریاست کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب ہو، زونل صدر کا کارکنوں کے نام پيغام
سوشل ميڈيا پر عوامی و سياسی حلقوں ميں شديد غم و غصہ ، گلگت بلتستان اور سری نگر سے بھی رہنماؤں کی شديد مذمت
پونچھ ٹائمز ويب ڈيسک
پاکستانی زير انتظام جموں کشمير ميں جموں کشمير لبريشن فرنٹ کے زير اہتمام کيے جانيوالے آزادی مارچ کے اسيران کی گرفتاريوں کيخلاف جگہ جگہ مظاہرے جاری ہيں۔ عوام ميں شديد غم و غصے کی لہر پائ جا رہی ہےاور مظاہرين انتظاميہ کی جانب سے ايسے اوچھے ہتکھنڈوں پہ سيخ پا ہېں ۔ آج اسيران کو تھانے سے پلندری جېل منتقل کر ديا گيا ہے۔ جموں کشمير لبريشن فرنٹ کے زونل صدر سردار انصار نے کارکنان کو پیغام ديا ہے کہ اسیران کی رہائی کی ڈیمانڈ نہ کی جائے بلکہ جیل بھرو تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان بجائے رہائی کے مطالبے کے ایک تحریک کی تیاری کریں ۔گرفتار شدگان سیاسی رہنما بالآخر رہا ہو جائیں گے اور غیر مشروط ہی ہوں گے آپ کے مطالبات بجائے رہائی کے ایسے ہونے چاہیے جس سے انتظامیہ اور ریاست کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب ہو۔
تفصيلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چئیرمین سردار صغیر خان اور ان کے ساتھ گرفتار دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے شہروں اور قصبوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔راولاکوٹ،ہجیرہ اور دھیرکوٹ میں کل گرفتاريوں کے خلاف مظاہرے کيے گۓ ہيں ۔جموں کشمير لبريشن فرنٹ کی جانب اے اطلاعات ہيں کہ وہ دیگر آذادی و ترقی پسند جماعتوں کے ساتھ مل کر پورے کشمیر اور بیرون ملک تک ان مظاہروں کو پھیلانے کا ارادہ رکھتے ہيں۔
سری نگر اور گلگت سے بھی ریاست کے اس عمل کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ سری نگر سے ڈيموکريٹک لبريشن پارٹی کے چيئرمين و معروف آزادی پسند رہنما ہاشم قریشی ، ہندوستانی زير قبضہ پونچھ سے محمد مشتاق جبکہ گلگت بلتستان سے معروف حق پرست رہنما شبیر مایار اور شفقت انقلابی نے انتظاميہ کے اس اقدام کو ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوۓ شديد الفاظ ميں اس کی مذمت کی ہے۔
تفصيلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام ہونے والے آزادی مارچ کے راستے ميں جگہ جگہ رکاوٹيں کھڑی کر دی گئ تھيں اور مظاہرين نے دھرنا دے رکھا تھا۔
راولاکوٹ سے نکلنے سے پہلے خطاب کرتے ہوئے جے کے ایل ایف کے چيئرمين سردار صغیر خان نے کہا تھا کہ یہ ایک پرامن آذادی مارچ ہے جس کا مقصد پاکستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے اپنا پیغام پاکستان کے عوام تک پہنچانا ہے اور انھوں نے کہا کہ ہماری پاکستان کے یا ہندوستان کے عوام سے کوئی لڑائی نہیں ہے بلکہ عوام آپس میں اتحادی ہیں اور ان کی مشترکہ جدوجہد ظلم جبر نا انصافی اور غلامی کے خلاف ہے ۔
انھوں جو یاداشت پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اور سینٹ کے چئیرمین کے ذریعے پاکستان کے عوام تک پہنچانی تھی عوام کے سامنے پیش کی جس کی عوام نے بھرپور اور پرجوش انداز میں توثیق کی تھی۔
Related News
پاکستانی کے قبضے کے خلاف مزاحمت ہی واحد راستہ ہے جو ازاد جموںکشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کی غلامی سے چھٹکارا دلا سکاتا ہے۔ مقبول بٹ کی برسی سے مقررین کا خظاب۔
Spread the loveجموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اعر نیشنل سڈوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام آجRead More
یا سین ملک کا مقدمہ اورعالمی عدالت انصاف ۔ بیرسٹر حمید باشانی
Spread the loveآج کل یاسین ملک کا مقدمہ عدالت انصاف میں لے جانے کے باتیںRead More