Main Menu

٣١ جولائی یوم مہم جوئی، تحرير: رحيم خان

Spread the love


٣١ جولائی جموں کشمیر کی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن ہے جب عوام کی سیاسی اور نظریاتی تربیت کے بغیر, منقسم و مقبوضہ ریاست کے معروضی, مادی کو سمجھے بغیر, قومی اور ریاستی سطح پر بغیر کسی تنظیم کی تعمیر کے , ایک حملہ آور اور قابض ملک کی ایما پر, اس سے بندوق لے کر دوسرے قابض کے خلاف ایسی مسلح مہم جوئی کا آغاز کیا گیا جس نے جموں کشمیر کے عوام کو بربادی کی علاوہ کچھ نہیں دیا, اس مسلح مہم جوئی سے عوام کے حق میں کوئی نیتجہ نکلنا ممکن نہیں تھا کیونکہ اس عمل کے پیچھے آزادی کا نعرہ لگانے والوں کے پاس اپنی کوئی سوچ سمجھ, حکمت عملی اور طریقہ کار نہ تھا وہ صرف کٹھ پتلی تھے اس ملک کا, جس نے خود ریاست کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کئے رکھا ہے, عسکری مہم جوئی کا حصہ بننے والے نام نہاد راہنماؤں نے جموں کشمیر کی مختصر تاریخ کو پڑھ کر سبق حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی تھی, المیہ ہے کے آج بھی کچھ لوگ جو خود کو آزادی پسند کہتے ہیں اپنی عسکری مہم جوئی ,جرائم اور غلطیوں پر معافی مانگنے کے, اس دن کا جشن منا رہے ہیں, جس نے وادی کے نوجوانوں کو مذہبی جنونیت اور حافظ سعید کے ساتھ ملا دیا ہے جو ایک قابض ریاست کا فرنٹ لائن کا سپاہی ہے جس کا جموں کشمیر کی آزادی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے بلکہ جن کا مقصد ریاست کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا تھا جبکہ اب تو ان کی ساری کوشش گلگت مظفرآباد پر قبضہ برقرار رکھنے کے لئے ہے تا کہ پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر گلگت بلتستان کے وسائل پر ان کا قبضہ جاری رہے ۔






Related News

بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر

Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *