Main Menu

مظفرآباد کے ایوان میں محصور بے ضمیر قیدیو سجاد افضل ممبر کوآرڈینیشن کمیٹی پی این اے

Spread the love

مظفرآباد کے ایوان میں محصور بے ضمیر قیدیو
تم کس مرض کی دوا ہو
ہمارا ملک تاریخ کے بدترین دور سے گزررہا ہے پون صدی کا تنازع ایک ایسے طریقے سے ختم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں جس میں مادر وطن کے دوکروڑ انسانوں کی کسی سطح پر کوئی رائے شامل نہیں
ہم پہلے بھی متعدد بارکہہ چکے ہیں کہ گزشتہ سال پانچ اگست کے ہندوستانی فیصلے کو اختتام نہیں آغاز سمجھیں معاملہ یہاں پر رکے گا نہیں
لیبر پارٹی برطانیہ کے نئے سربراہ کا حالیہ پالیسی بیان کہ مسئلہ کشمیر پرپاک وہند کے ممالک آپس میں بیٹھ کر حتمی فیصلہ کریں محض بیان نہ سمجھا جائے بلکہ مستقبل کے عالمی قوتوں کے عزائم کی طرف واضح اشارہ ہے
ان دنوں انڈین میڈیا پی او کے پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کو جس طرح زیر بحث لارہا ہے اس میں بھی سمجھنے کیلئے کافی سامان ہے
یاد رہے عالمی طاقتوں کو نہ مسئلہ کشمیر سے دلچسپی ہے اور نہ ہی جنوبی ایشیاء کے امن سے
لہذا واضح اشارے مل رہے ہیں کہ عالمی سامراجی قوتیں اس خطے میں انڈیا کو چین کے مقابلے میں طاقت بخشنا چاہتی ہیں جس کے لیے مسئلہ کشمیر کا ایسا مستقل حل جو عالمی سامراج اور ہندوستان کے حق میں ہو پر کام ہورہا ہے
مستقبل قریب میں ممکنہ جنگ کے منڈلاتے بادل صاف دکھائی دے رہے ہیں
بظاہر اس جنگ میں امریکہ اور برطانیہ غیر جانبداری کا اظہار کریں گے لیکن پس پشت ہندوستان کو سپورٹ کررہے ہوں گے
پاکستان کا مستقبل ہندوستان کی طفیلی ریاست کے طور پر دکھائی دے رہا ہے
حالات بدل رہے ہیں دونوں قابض ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی قوتیں منصوبہ بندی میں جت چکی ہیں لیکن مظفرآباد کے ایوان میں بیٹھے مفت خور اور ملک وقوم کے دشمن ناعاقبت اندیش نااہل حکمران نما سیاسی بونے ہیں کہ اپنے خوابوں کی دنیا سے باہر نکلنے کے بارے میں سوچتے تک نہیں
یہ وقت ہے کہ تم تھوڑی ہمت کرو اپنے ضمیروں کو جھنجوڑو اور سامنے آکر کہو کہ شملہ معاہدہ توڑو اور خود مظفرآباد کے ایوان میں معاہدہ کراچی توڑنے کی قرارداد لے کر آو
خود کو منوانے کا یہ بہترین موقع ہے کہ ہم کسی ایسے معاہدے قانون اور فیصلے کو نہیں مانتے جس میں ریاست جموں کشمیر کے لوگوں کی شمولیت نہ ہو
تمہاری مجرمانہ خاموشی کی ایک وجہ تو بالغ نظری اور سیاسی فہم وبصیرت کافقدان ہے لیکن دوسری وجہ لولے لنگڑے اقتدار سے محرومی کا خوف ہے
یاد رکھو جس غلام اقتدار سے تم چمٹے ہو اس کاوقت بھی ختم ہونے کو ہے
اگر ہمت و جراءت کر لو تو اس سے کئی گنا باعزت اقتدار تمہارے دروازے پر دستک دے رہا ہے
ورنہ تاریخ تمہیں میر جعفر و میر صادق ہی لکھےگی
نہ سمجھو گے تو مٹ جاو گے یا مٹا دیئے جاو گے






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *