Chief Editor
کامریڈ ہرکیشن سرجیت سنگھ کی 12ویں برسی اور انقلابی تحريک
کامریڈ ہرکیشن سنگھ سرجیت برِصغیر پاک و ہند کی اشتراکی تحریک کی نمایاں شخصیت اور سی پی آئی (ایم) کے سرکردہ رہنما تھے۔ وہ 23 مارچ 1916 کو پیدا ہوئے. کامریڈ سرجیت یکم اگست 2008 کو 93 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ہرکیشن سنگھ سرجیت کی ساڑھے سات دہائیوں پر محیط طویل انقلابی اور سیاسی زندگی کا آغاز برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف جدوجہد میں حصہ لینے سے ہوا۔ ہندوستان کی کمیونسٹ پارٹی اور اس کی ذیلی طبقاتی تنظیم “آل انڈیا کسان سبھا” کے قومی رہنما کے طورRead More
“آزاد کشمیر” کا معدوم ہوتا مخدوش وجود: صادق سُبحانی
خطہ “آزاد کشمیر” ساڑھے چار ہزار مربع میل علاقہ جو “آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر” کے زیرانتظام واحد چوراسی ہزار چار سو اکہتر مربع میل ریاست جموں کشمیر کا علاقہ ہے۔ جلد یا بدیر اسلام آباد اور پنڈی کی سرکاروں کے مستقبل کے ارادوں کے ہاتھوں شہید ہونے کی سعادت کے قریب تر ہے۔ ہندوستان کی طرف سے 5 اگست 2019 کے آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد سرکاران پاکستان سپریم کورٹ، چودھویں ترمیم ایکٹ 74, سینیٹ پاکستان کے مظفرآباد میں سیشن کرنے کی کوشش، کشمیر ہائی وے کے نامRead More
کشمیر فریڈم موومنٹ کے مرکزی صدر خالد پرویز بٹ کا فکر انگیز پیغام
زندگی کا طویل حصہ اپنے عوام کو شعوروآگہی دینے کے دوران اچھے اچھے دوستوں کو بھی گنوایا جو قوم سے مایوس ہو کر تحریک سے کنارہ کشی اختیار کر گئے ۔ لیکن آج بھی کشمیری قوم دنیا کی پسماندہ قوم ہے کیونکہ آزاد کشمیر میں اقتدار برادریوں کی اور پاکستان کی وفاقی حکومت کا محتاج ہے یہاں پر کبھی بھی صاف شفاف الیکشن نہیں ہوئے یہاں پر کامیاب امیدوار کو جب تک جی ایچ کیو سے کلین چٹ نہیں ملے گی کامیابی اس کا مقدر نہیں بن سکتی اس طرحRead More
وہ راستہ جو مجھے لینن ازم تک لے گيا؛ ہوچی منھ
“پہلے پہل کمیونزم نہیں بلکہ “حب الوطنی” تھی جو مجھے لینن کی جانب، تیسری انٹرنیشنل کی جانب لے گئی۔ قدم بہ قدم، جدوجہد کے دوران، لینن ازم کے مطالعے کے ساتھ ساتھ عملی سرگرمیوں میں شرکت سے، میں بتدریج اس حقیقت تک پہنچا کہ صرف سوشلزم، کمیونزم ہی مظلوم قوموں کو اور ساری دنیا کے محنت کش لوگوں کو غلامی سے آزاد کرا سکتا ہے۔ ہمارے ملک میں اور چین میں بھی “دانائوں کی کتاب” کی معجزاتی حیثیت کے بارے میں ایک کہاوت ہے۔ جب کسی کو کٹھن مشکلات کاRead More
سلاطین ہند اور سیکولرنظام مملکت،انسان دشمن فسادی جاہل مولوی
سلطان التمش (12ویں صدی) کے زمانے میں ترکستان سے آئے مولویوں اور مقامی ہندوستانی مولویوں کا کافی زور ہوگیا۔ چنانچہ انہوں نے کفرواسلام کا مسئلہ چھیڑ دیا، ملاوں کا کہنا تھا، کہ ہندو نہ اہل کتاب ہیں نہ زمی شرع میں تو ان کے لئے ایک ہی حکم ہے، کہ وہ اسلام کو قبول کریں ورنہ قتل کردیئے جائیں۔ یہ مطالبات لے کرمولویوں کا ایک وفد سلطان التمش کے پاس گیا۔ سلطان نے اپنے جہاندیدہ وزیر نظام الملک جنیدی کو اشارہ کیا، چنانچہ مولویوں کو کہا گیا، اسلام کسی کوRead More
٣١ جولائی یوم مہم جوئی، تحرير: رحيم خان
٣١ جولائی جموں کشمیر کی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن ہے جب عوام کی سیاسی اور نظریاتی تربیت کے بغیر, منقسم و مقبوضہ ریاست کے معروضی, مادی کو سمجھے بغیر, قومی اور ریاستی سطح پر بغیر کسی تنظیم کی تعمیر کے , ایک حملہ آور اور قابض ملک کی ایما پر, اس سے بندوق لے کر دوسرے قابض کے خلاف ایسی مسلح مہم جوئی کا آغاز کیا گیا جس نے جموں کشمیر کے عوام کو بربادی کی علاوہ کچھ نہیں دیا, اس مسلح مہم جوئی سے عوام کے حقRead More
دُکھ کو تسليم کيا ہے؛ شاعر امتياز فہيم
دکھ کو تسلیم کیا ہے اور لڑے بھی ہيں سُکھ کی خاطر ستم کے آگے کھڑے بھی ہیں تجھ سے ہم کلام ہونا خوشی کی بات سہی غم اپنے تیرے تبسمِ گفتارِ سے پرے بھی ہيں وہ جن کا دعویٰ تھا ویرانے میں گل کھلانے کا دیکھا ہے وہی راہِ وفا میں لڑکھڑائے بھی ہيں قطرہِ شبنم سے کھٹن ہے مشکیں بھرنا لیکن کیا کریں کہ پیاس سے گل مرجھائے بھی ہيں اہلِ ستم سے شکوہ کیسا ، غم تو اہلِ وفا پہ ہے جن کی الگ الگ ٹولیوں سےRead More
موسیقی کے اثرات؛ تحریر برکت حسین شاد
پچھلے دنوں راقم کو ایک دوست نے نجی دعوت میں مدعو کیا۔ کچھ اور دوست بھی شریک محفل تھے ! کھانےکے بعد موسیقی کا پروگرام بھی تھا۔ گانے والی خاتون شوقیہ گاتی تھی، لیکن سْر میں اور نہایت عمدہ گاتی تھی کہ سماں باندھ دیا۔ انکے پانچ آئٹم تھے جن میں سے چار نئے اور پرانے انڈین فلمی گیت جبکہ ایک آئٹم استاد بڑے غلام علی کی گائی ہوئی ٹھمری تھا۔ موسیقی کو سب کے ساتھ میں نے بھی انجوائے کیا لیکن میرا دماغ افلاطون کی کتاب ریاست اور چانکیہRead More
قومی اور طبقاتی شعور کے بغیر کسی بھی خطے کے عوام کی نجات ممکن نہیں ، رحيم خان
جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی کے رہنما رحيم خان کا کہنا ہے کہ جب بھی کسی حقیقی اور انسانی زندگی سے جڑے بنیادی مسلۂ اور سوال کی وجوہات, حل میں حائل رکاوٹوں پر عوام میں سنجیدہ مکالمہ کا آغاز ہوتا ہے جو کہ طاقت کی اجارہ داری اور دوغلا پن کو بے نقاب اور چیلنج کرتا ہے بالادست حکمران طبقات اپنے کارخانے میں تیار شدہ ہتھیاروں سے حملہ اور ہو کر سوالات اور مکالمے کی سمت کسی دوسری طرف موڑ دیتے ہیں اسی طرح ہر ایشو کو دوسرے ایشو سےRead More
سیاست نہیں ریاست بچاؤ، تحرير: ثوبیہ فاروق
دنیا کی تاریخ کا اگر بغور مطالعہ کیا جاے تو یہ حقیقت واضح نظر آتی ہے وہ تمام اقوام جنہوں نے بڑھ چڑھ کرغاصب قوتوں کے خلاف اپنی قومی آزادی کی تحریک میں حصہ لیا ان میں یہ بات مشترک نظر آتی ہے کے ان زندہ قوموں کے اندر بحثیت قوم غلامی سے نفرت اور اپنی قومی شناخت پر مر مٹنے کا جزبہ جنون کی حد تک شامل تھا یہی وجہ ہے کے غیور اقوام کے لوگوں پر جب بھی جبر و محکومی مسلط کرنے کی کوشش کی گیء توRead More