ایک اور قتل تحریر ایم آر کے
بزدلوں کا ڈاکٹر غلام عباس کا قتل کرنا اس بات کا ثبوت ہے ان کے پاس, بات کرنے کے لئے کوئی سچائی اور دلیل نہیں تھی, ان کا قبضہ اور سوچ صرف بندوق اور خوف کی وجہ سے قائم ہے, اس خوف کو قائم اور برقرار رکھنے کے لئے انہوں نے ایک معصوم انسان کی جان لی ہے جو کہ ہم سب کے لئے افسوس ناک ہے . استمعال کوئی بھی ہوا ہو, قاتل سب کو معلوم ہیں
ڈاکٹر غلام عباس کا قتل ایک سفاکانہ جابرانہ عمل ہے, ریاست جموں کشمیر کی بحالی کے لئے سرگرم پرامن آوازوں کا قتل, اس بات کا ثبوت ہے جموں کشمیر کے قاتل بہت جھوٹے, مکار اور بزدل ہیں جو مکالمے, بات چیت, عوام میں آزادانہ رائے اور سوچ و فکر رکھنے سے ڈرتے ہیں کیونکہ ان کے اپنے حق میں دینے کے لئے کوئی دلیل نہیں ہے اور وہ قبضے اور تسلط والی سوچ کو بندوق کے زور پر قائم رکھنا چاہتے ہیں اس لئے ہر اس آواز کو کچلنا چاہتے ہیں جو آزادی اظہار اور آزادی فکر کی بات کرے,
مکاری اور جھوٹ پر قائم قبضہ ہو, نظریہ ہو یا کوئی سوچ و فکر وہ جب مکالمے اور دلیل میں شکست کھا جاتا ہے تو وہ بزدل, بندوق استعمال کرتا ہے,
غلام عباس کے بزدل قاتلوں کے پاس دلیل نہیں تھی اس لئے اس کو قتل کیا گیا ہے , جب تک جموں کشمیر کے سارے مقبوضہ خطوں میں بندوق کی جگہ, عوام کی اپنی حکومت قائم نہیں ہو گی جموں کشمیر کے لوگ مارے جاتے رہیں گے اور ان کے قاتل ہی ان پر حکمران رہیں گے, اور ہم معصوم لوگوں کے قتل کا ماتم اور افسوس کرتے رہیں گے
Related News
پالستانی مقبوضہ ریاست جموں کشمیر کے انمول رتن سردار انور
Spread the loveپالستانی مقبوضہ ریاست جموں کشمیر کے انمول رتن جو آپس میں کسی باتRead More
اکتوبر 47 ، تاریخ اور موجودہ تحریک تحریر : اسدنواز
Spread the loveتاریخ کی کتابوں اور اس عمل میں شامل کرداروں کے بیان کردہ حقائقRead More