Main Menu

ہم تمہارے اعصاب پہ سوار رہیں گے ! تحرير: شوکت مقبول بٹ

Spread the love


اُنيس سو اکہتر 1971ء میں بھارتی ہوائی جہاز گنگا کے اغواء کے بعد جب شھید وطن مقبول بٹ صاحب کو پشاور سے گرفتار کیا گیا تو اس کے چند روز بعد اچانک ہمارے گھر واقع پشاور پہ اعلی الصبح NWFP اتھارٹیز نے چھاپہ (Search raid) مارا۔ گھر کے سبھی افراد کو ایک کمرے میں مقید کر کے خانہ تلاشی شروع ہوئی جو کئی گھنٹوں پہ محیط رہی۔ جس گھر میں شھید بٹ صاحب اور ان کے چچا (عبدالعزیز بٹ) کی فیملی رہتی تھی خاصہ پرانا اور بوسیدہ تھا۔ جس کمرے میں ہم سوتے تھے اس کی چھت کے ٹین زنگ لگنے کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھے جسکی وجہ سے چھت کے ملبے سے مٹی ریت گرا کرتی تھی جسے لکڑی کی پھٹیوں سے روکنے کی اپنے تئیں کوشش کی گئی تھی۔ پولیس حکام نے بانس کی سیڑھی (پارسنگ) لگا کر ان پھٹیوں تک کو اکھیڑا اور تلاش بسیار کے بعد جب بھارت سے کسی کنکشن کا کوئی سراغ(Clue) نہ ملا تو یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ چھت سے لگی پھٹیوں کے درمیان وائر لیس نظام (اس دور کا جدید مواصلاتی آلہ) برآمد ہوا۔ جو کہ مقبول بٹ بھارت سے جاسوسی کے لئے استعمال کرتا تھا۔ یہ پروپیگنڈہ اتنے منظم انداز میں کیا گیا کہ جب ہم (بٹ صاحب شھید کے بچے) اپنے گھر سے نکلتے تو گھر کے اردگرد کے دکاندار ہم پہ آوازے کستے کہ انڈین جاسوس کے بچے جا رہے ہیں اور ہم پریشانی میں واپسی پہ اپنی والدہ سے پوچھتے کہ کیا ہمارے والد انڈین جاسوس ہیں۔ 1971ء کی یہ کہانی سنانے کا مقصد یہ ہے کہ راقم ففتھ جنریشن وار فئیر کے حواریوں کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ آج ہم 2020ء میں جی رہے ہیں۔ تمھارے سطحی پروپیگنڈے کا ہر محاذ پر نہ صرف مقابلہ کیا جائے گا بلکہ تمھارے جھوٹ، زیادتی، مکاری، استحصال، ظلم، جبر، منافقت اور قبضے کو ہر فورم پہ بے نقاب کیا جائے گا۔ بقول شھید وطن کہ ہم جموں و کشمیر کے دشمنوں کے اعصاب پہ سوار رہیں گے!






Related News

بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر

Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *