تاریخی ناموں کو چھیڑنا تاریخ مسخ کرنے کے مترادف ہے، شفقت انقلابی
گلگت بلتستان (ويب ڈيسک) معروف قوم پرست رہنما شفقت علی انقلابی نے کہا ہے کہ تاریخی ناموں کو چھیڑنا تاریخ مسخ کرنے کے مترادف ہے ۔ ڈیڈنگ داس، گجرداس، متون داس، ہینی، التیت، بلتیت جیسے تاريخی ناموں کو ساٹھ کی دہائی کے بعد مٹاکے محمد آباد، سلطان آباد، رحیم آباد سے خدا آباد اور یہ آباد وہ آباد کہنے کا آغاز کیا گیا ۔ اب یہ بیماری غزر سے بلتستان تک پھیل چکی ہے۔ پرانے ناموں کے پیچھے تاریخ موجود ہوتی ہے ۔ نام بدلنے کا مطلب تاریخ پر وار کرنا ہے۔
تاریخ کو بگاڈنا سراسر ناانصافی ہے۔ کاغذوں پر نئے ناموں کے اندراج کے باوجود مقامی لوگ پرانے نام سے جان نہیں چھڑا پاتے ہیں۔ پنجاب کے روایتی لوگ آج 46 سال کے بعد بھی فیصل آباد کو لائل پور ہی پکارتے ہیں ۔
ہنزہ کے مقامی لوگ ناصر آباد کو ہینی ہی پکارتے ہیں۔
ہمارے لوگ گلگت کو آج بھی گلیت, پونیال کو پویاں, جپوکے کو رپوکے, سنگل کو سنگول، گاہکوچ کو ہول، گوہر آباد کو گوٹوم ساس ہی پکارتے ہیں۔
تاریخ بچانے کے لئے تاریخی ناموں کو بچانا نہایت لازمی ہے۔
Related News
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی مورخہ 27 مئی 2024 کو پورے آزادکشمیر، پاکستان، بیرون ملک اور گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کر کے آئندہ کے سخت ترین لائحہ عمل کا اعلان کرے گی.
Spread the loveجموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا اہم اجلاس آج مورخہ 20 مئیRead More
پاکستانی کے قبضے کے خلاف مزاحمت ہی واحد راستہ ہے جو ازاد جموںکشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کی غلامی سے چھٹکارا دلا سکاتا ہے۔ مقبول بٹ کی برسی سے مقررین کا خظاب۔
Spread the loveجموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اعر نیشنل سڈوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام آجRead More