Main Menu

اختلاف اور اپنی سوچ و فکر رکھنے کا حق سب کا ہونا چائیے نہ کہ صرف چند لوگوں کا، رحيم خان

Spread the love


اپنی زندگی اور جان کا دفاع کرتے ہوۓ ایک فرد, گروہ, قوم اور طبقے کے طور پر آپ جان لے بھی سکتے ہیں, دے بھی سکتے ہیں یا ہتھیار ڈال کر اطاعت بھی قبول کر سکتے ہیں, یہ آپ کی سوچ و فکر اور حالات پر ہے کہ آپ کونسا راستہ اختیار کرتے ہیں لیکن کسی فرد, گروہ اور جماعت کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اپنی سوچ و فکر اور طاقت دوسروں پر مسلط کرے تا کہ دوسرے اس کی اطاعت قبول کر لیں کیونکہ اس کا دعوی ہے کہ جو وہ سوچتا اور سمجھتا ہے وہی درست اور حق ہے, کوئی دوسرا اس کو تسلیم یا اس کی اطاعت نہ کرے تو اس سے اس کے جینے کا حق اور زندگی چھین لی جاۓ
جیسا کے مختلف مذہبی پیشوا اور راہنما سوچ و فکر کے اختلاف کے نام پر قتل کو جائز سمجھتے ہیں اور اس کے لئے اپنے ہی دماغ میں گھڑی ہوئی خود ساختہ دلیلوں اور خود سے تراشے ہوۓ سچ کو حتمی سچائی مان کر اختلاف اور انکار کو عظیم برائی اور گناہ کہہ کر ان کی پیروی اور راہ نہ چلنے والوں کو قتل کر دیتے ہیں کیونکہ ان کی سوچ و فکر نظریہ اور عقیدہ کسی ایک خاص خطے میں مختصر وقت کے لئے طاقت ور ہو گیا ہے اس لئے اب کسی اقلیتی اور اختلاف کی آواز کو ان کی سوچ کے مطابق زندہ رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہو سکتا .
کیا ایسے گروہوں, لوگوں اور ان کے سرپرستوں کو ان معاشروں اور ملکوں میں داخلے کی اجازت ہونی چایئے جہاں اختلاف اور آزادانہ سوچ و فکر کو انسان کا بنیادی حق قرار دیا جاتا ہے
ایسی زہر آلود سوچ کو جو اختلاف اور انکار کی ہر آواز کو قتل کرنے کے حق میں ہے ایسی سوچ و فکر اور عقیدے کے حامل لوگوں پر آزاد سیکولر ملکوں اور معاشروں میں داخلے پر پابندی لگے اس کے لئے عالمی سطح پر کمپین شروع ہونی چائیے, جو طاقت, بلادستی اور قتل کرنے والی زہر آلود سوچ کو روکے , اگر کوئی فرد اور جماعت کسی دوسرے فرد اور جماعت کو اس کی سوچ و فکر کو اگے بڑھانے کے لئے تبلیغ کی اجازت نہیں دیتا تو ایسے فرد اور جماعت کو بھی اس کی سوچ و فکر پھیلانے کے لئے تبلیغ کی اجازت نہیں ہونی چائیے۔






Related News

بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر

Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *