سٹالن : روسی فلسفی، ماہرِ سماجیات، ریاضی دان اورمصنف الیگزینڈرزینوویف کی نظر ميں ؛ انتخاب: شاداب مرتضٰی
کم و بیش 40 کتابوں کے مصنف، الیگزینڈرزینوویف (1922-2006) کا اعتراف: “میں 17 سال کی عمرتک پہلے ہی ایک پکا اسٹالن مخالف تھا۔ اسٹالن کو قتل کرنے کا خیال میرے ذہن و دل پرچھایا رہتا تھا۔۔۔ہم نے اسے قتل کرنے کے تیکنیکی امکانات پربھی غورکیا۔ حتی کہ ہم نے اس کی مشق بھی کی۔ اگر1939 میں وہ مجھے موت کی سزا دیتے تو یہ فیصلہ درست ہوتا۔ میں نے اسٹالن کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، کیا یہ جرم نہیں تھا؟ جب اسٹالن زندہ تھا تو میں چیزوں کو مختلف اندازسے دیکھتا تھا، لیکن جب میں اس صدی پرنظرڈالتا ہوں تو میں کہہ سکتا ہوں کہ اسٹالن اس صدی کا سب سے عظیم فرد اور ذہین ترین سیاست دان تھا۔ کسی شخص کے بارے میں ذاتی رویہ رکھنا اس کے بارے میں سائنسی رویہ رکھنے سے مختلف بات ہے۔” دلچسپ بات یہ ہے کہ اسٹالن کے خلاف اقدام قتل کے منصوبوں کے باوجود زینوویف کو اسٹالن کی “ذاتی آمریت” کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ نہ اسٹالن نے اسے جیل میں ڈالا نہ گولی ماری۔ اس کے برعکس اسے چھوڑ دیا گیا۔ دوسری عالمی جنگ میں وہ سرخ فوج میں شامل رہا اوراس کی خدمات پراسے Order of the Red Star کے تمغے سے نوازا گیا۔ اس کے بعد وہ ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی میں فلسفہ پڑھاتا رہا۔
Related News
سری لنکا میں سوشلسٹ صدر منتخب ساوتھ ایشیا میں نئی انقلابی لہر تحریر: پرویز فتح ۔ لیڈز، برطانیہ
Spread the loveسامراج تسلط سے تنگ اور آئی ایم ایف کے قرضوں تلے دبے ہوئےRead More
بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر
Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More