Saturday, August 22nd, 2020
سماج ہر لمحہ بدلتا ہے؛ تحریر : رضوان کرامت
انسان اس وقت مایوس ہوتا ہے جب وہ متعلقہ مسئلہ کا پورا ادراک نہ رکھتا ہو ہمیں یقین محکم ہے کہ انسانی سماج ارتقاء میں ہے اور اگر ہم ارتقاء پر نظر ڈالیں تو شکاریات کے عہد میں انسان فطرت کا غلام تھا فطرت کے رحم و کرم پر تھا اس کا اجتماعی شعور بہت پست تھا اسے آگ جلانے کا علم نہ تھا نارمل بارش میں کئی انسان زندگی کی بازی ہار جاتے تھے لیکن انسان نے زراعت کا علم حاصل کیا اور بارش سے بچنے کے لیے مٹیRead More
حيات بلوچ کا قتل، رياستی بربريت کا ايک اور ثبوت، حق کی آواز دبانا ناممکن ہے، حبيب الرحمن
کراچی(پونچھ ٹائمز) جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی کے سابق مرکزی ترجمان کامريڈ حبيب الرحمن نے کہا ہے کہ حيات بلوچ کا قتل رياستی بربريت کا ايک اور ثبو ت ہے۔ حق کی آواز دبانا ناممکن ہے۔ جاری بيان ميں اُن کا کہنا تھا کہ یہ لاش ریاست پاکستان کی طرف سے جاری بلوچ نسل کشی کا ایک اور اسٹیج ہے۔ بلوچوں کی نسل کشی میں پاکستانی فوج اور سیاستدان ہی نہیں پوری نام نہاد پاکستانی قوم شامل ہے۔ یہ اس عہد کا قصہ ہے جب پاکستانی مذہبی فلسطین اور کشمیرRead More
الحاق کی منطق؛ تحرير : محمّد پرویز اعوان
کچھ نادان دانشوروں کے سطحی سوالات کا جواب مانگا جا رہا ہے ۔ سوال کہ دنیا بھر میں بہت سی قوموں نے دوسری اقوام سے الحاق کیا ہے تو جموں کشمیر کے آزادی پسند یا قوم پرست الحاق کو غلط کیوں کہتے ہیں ؟ میں خود کو اس کا اہل نہیں سمجھتا کہ میں اس سطحی سوال کا شعوری جواب دوں ۔مگر ذاتی موقف لکھنے کی کوشش کر رہا ہوں واضح رہے میں نیم خواندہ عام آدمی ہوں کوئی دانشور یا کوئی ماہر لکھاری نہیں اور نہ ہی کوئی اتھارٹیRead More
متحدہ ریاست جموں کشمیر کے قومی پرچم کی تشریح ؛ ثاقب الياس
سولہ مارچ 1846 کو قائم ہونے والی ریاست ۔۔۔ باشندہ ریاست قانون 1927 کہ تحت ھم ایک قوم ہیں ۔ میں متحدہ ریاست جموں کشمیر اقصا تبتہا کا پرچم ہوں۔ میرے رنگ میری ریاست کے شہریوں کے محب وطن نظریات اور روحانی خوبیوں کی علامت ہیں۔ سرخ پٹی۔۔ میری سرخ پٹی اپنی جغرافیائی مختلف نسلوں کے مابین اتحاد و یکجہتی کی علامت ہے۔ یہ ہر شہری کی نڈر ہمت اور دیانتداری کا اعلان کرتا ہے۔ پیلی پٹی۔ میری پیلے رنگ کی پٹی ریاست میں ترقی اور خوشحالی کے لئے کھڑیRead More
جموں کشمیر کی دھرتی پر جموں کشمیر کا جھنڈا لہرائے گا ؛ رحيم خان
تنویر احمد اس قبضے اور جبر کے خلاف لڑ رہا ہے جس کی بنیاد جھوٹ, دغا بازی, منافقت اور طاقت کے زور پر رکھی گئی ہے. یہ جنگ, آزادی کی ہے, حق و انصاف کی ہے, سچ و سربلندی کی ہے آج مورچہ ڈڈیال ہے کل اور کوئی مقام ہو گا. یہ جنگ, جموں کشمیر کے ہر اس شہری کی ہے جو باشعور ہے, وہ ایک اجتماعی مقصد کے لئے عمل میں ہے یہ صرف ایک واقعہ کی بات نہیں جس کے لئے اس نے بھوک ہڑتال کی ہے, یہRead More
عوامی جمہوریہ چین ؛ تحرير: نديم سرفروش
آپ کو چین سے ڈیل کرنے کیلئے چینی کریکٹر کو سمجھنا ہو گا‘ چین کا کریکٹر چار اصولوں پر استوار ہے‘ برداشت‘ تسلسل‘ خود انحصاری اور عاجزی‘ یہ چاروں خوبیاں چین کے بانی ماؤ زے تنگ میں بھی موجود تھیں‘ آپ ماؤ زے تنگ کی برداشت ملاحظہ کیجئے‘دنیا کا بہادر سے بہادر ترین انسان بھی اکلوتی اولاد کی موت پر آنسو‘ خارش کے وقت ہاتھ اور لطیفے کے وقت قہقہہ کنٹرول نہیں کر سکتا لیکن چین کے بانی ماؤ زے تنگ کو ان تینوں پر کنٹرول تھا‘ کوریا کے ساتھRead More
اليکشن کا ماحول اور عوامی سوالات کی ضرورت؛ تحریر: عاصمہ بتول
جوں جوں انتخابات کا دن قریب آئے گا، ریلیاں کم اور جلسے زیادہ ہوں گے۔ وہاں امیدوار کو تقریر کے ذریعے اپنی بات لوگوں تک پہنچانے کا موقع ملتا ہے۔ ایک حکمتِ عملی جو کم امیدوار اختیار کرتے ہیں وہ گھر گھر مہم کی ہے۔ آزاد کشمیر بھر میں انتخابی مہم کا کم و بیش یہی انداز ہے۔ میں سمجھتی ہوں نوجوان نسل کو اس تمام عمل کو مسترد کرنا چاہیے۔ میری دلیل سادہ ہے کہ اس عمل میں ووٹر محض تماشائی بنا رہتا ہے۔ میرے خیال میں قدرتی طورRead More
دو سوال ، تحرير: عدنان خوشحال
اُنيس سو سينتاليس میں جن ہندو فیملیز کو قتل کیا گیا ، زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، گھر سے بے گھر کر دیا گیا ، کیا وہ ریاست کے باشندے نا تھے ؟ آج اگر یہی عمل انڈیا کے زیر تسلط کشمیر میں مسلمانوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے یا کیا جائے تو غلط کیوں ؟ اگر ڈوگرا حکومت مسلمانوں کے حق میں بہتر نا تھی تو اس کے بعد آزاد کہلائے جانے والے خطہ میں کون سی اسلامی ،فلاحی یا مثالی حکومت قائم کی گئی ؟ کیاRead More