Main Menu

گلگت بلتستان: امان اللہ خان کی قبر کی بے حُرمتی، رياستی وحدت کے خلاف سازش کا اظہار، عوام کی شديد مذمت

Spread the love

پونچھ ٹائمز رپورٹ

پاکستانی زير انتظام گلگت بلتستان ميں جموں کشمير لبريشن فرنٹ کے سابق سُپريم ہيڈ امان اللہ خان مرحوم کی قبر کی بے حُرمتی کی خبريں سوشل ميڈيا پر آنے کے بعد سوشل ميڈيا صارفين کی جانب سے شديد غم و غصے کا اظہار کيا جا رہا ہے۔ سوشل ميڈيا صارفين اس عمل کو گھناونا عمل قرار ديتے ہوۓ اسے رياست جموں کشمير کی وحدت کی بحالی کے خلاف سازش مانتے ہيں۔ تفصيلات کے مطابق دو روز قبل جموں کشمير لبريشن فرنٹ کے سابق سُپريم ہيڈ امان اللہ خان مرحوم کی قبر جو کہ گلگت ميں واقع ہے کی بے حُرمتی کی گئ۔ قبر کا کتبہ بھی توڑ ديا گيا۔

جب ٹوٹے کتبے اور قبر کی تصاويريں سوشل ميڈيا پر آئيں تو سوشل ميڈيا صارفين ميں غم و غصے کی لہر دوڑ گئ۔ ہر مکتبہ فکر کے فرد نے اس عمل کی بھر پور مذمت کی ہے۔ سوشل ميڈيا صارفين کے مطابق يہ عمل رياست جموں کشمير کی وحدت کے خلاف گھناؤنی سازش کا اظہار ہے اور اسکے پيچھے پاکستانی خفيہ اداروں کا ہاتھ ہے۔ چونکہ حال ہی ميں اپنے دورہِ گلگت بلتستان کے موقع پر پاکستانی وزير اعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کا اعلان کيا تھا جس پر رياست جموں کشمير کے ديگر حصوں ميں شديد ردِ عمل ديکھنے کو ملا ہے۔

جموں کشمير لبريشن فرنٹ کے مختلف تنظيمی يونٹوں اور کارکنان نے اس عمل پر شديد احتجاج کرتے ہوۓ کہا ہے کہ اس طرح کی حرکت قابض قوتوں کی بوکھلاہٹ کا کُھلا ثبوت ہے۔ سوشل ميڈيا صارفين نے الزام عائد کيا ہے کہ اس سارے عمل کے پيچھے رياستی وحدت کے خلاف کام کرنے والی قوتيں اور پاکستانی خفيہ ادارے ملوث ہيں جو کہ رياستی وحدت کو پارہ پارہ ديکھنا چاہتے ہېں۔

امان اللہ خان کی فائل فوٹو

سوشل ميڈيا صارفين اس بات پر حيران تھے کہ جس علاقے ميں امان اللہ خان کی قبر ہے يعنی قبر گلگت مرکز اور مدرسے کی حدود ميں واقع ہے جسے محفوظ جگہ تصور کيا جاتا ہے اگر يہ کام پاکستانی اداروں کی ايماء پر نہيں کيا گيا تو ايسا ممکن نہيں کہ کوئ عام شخص ايسی محفوظ جگہ پر اسطرح کی حرکت کا ارادہ بھی کرے۔ تاہم اس سلسلے ميں مزيد تفصيلات نہ مل سکيں اور لوکل انتظامی افسران بھی اس سلسلے ميں لا علمی کا اظہار کر رہے ہيں۔






Related News

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *