Main Menu

فيس بُک کی دوستی سے ہوس کی آگ تک؛ تحریر : سردار کامران الہی

Spread the love

دو ہزار سولہ سے لے کر 2020 تک صرف پاکستان میں دولاکھ 23 ھزار لڑکیاں فیس بک سے محبت کر کےمردوں کی ھوس کا نشانه بنیں
اور تین لاکھ سے زیاده لڑکیوں نے اپنی نیوڈ پکس اور ویڈیو لڑکوں کو دیں۔
3 ھزار لڑکیاں ایسی ھیں جو محبت کے نام په ملنےگیئں اور لڑکوں نے الله کی قسم ماما کی قسم ڈیلیٹ کردوں گا کا ڈرامه کر کے پورن ویڈیو بنائی اور بعد میں ان کو اس ویڈیو کے زریعے بلیک میل کیا
بارھا اپنی ھوس پوری کی پیسےلیے اور دوستوں کی بھی ھوس پوری کروائی ۔ کتنی ھی لڑکیوں نے خودکشی کی، کتنی ھی لڑکیوں کی ویڈیو اب بھی مختلف ویب سائٹ په گردش کررھی ھیں۔

کتنے ایسے کیس ھیں جو رپورٹ ھی نھیں ھوتے اور ماں باپ اپنی عزت کے مارے اپنی بیٹیوں کو مار دیتے ھیں۔
کہتے ھیں انسان اپنی غلطیوں سے سیکھتا ھے اور دوسروں کی غلطیوں سے بھی سیکھتا ھے۔ مگر افسوس یه ھے که اتنے کیس رپورٹ ھونے کے باوجود بھی لڑکیوں کو ھوش نھیں آئی وه مسلسل اپنی عزت نیلام کرنے په تلی ھوئی ھیں۔
صرف اک جملے کے آسرے په که میرے والا ایسا نھیں اور جب سب کچھ لٹا بیٹھتی ھیں تو سمجھ آتی ھے که میرے والا بھی ایسا ھی گھٹیا ھے۔

سوچنے کی بات یه ھے که اگر میرے والا یا تیرے والا اتنا ھی اچھا ھوتا تو میرا رب نامحرم رشتے حلال قرار دیتاجب دیور جیٹھ سارے کزن خالو پھوپھا جیسے رشتے جن کو آپ جانتی ھیں ان کونامحرم.قرار کیوں دیتا؟
تو آپ سوشل میڈیا په گردش کرتے مردوں په کیسے بھروسه کرسکتی ھیں
کوئی بھی سمجھدار لڑکا کبھی بھی پهلے انبکس میسج نھیں کرے گا وه پھلے آپ کی پوسٹ په بڑی تھزیب کے ساتھ کومنٹ کرے گا ریپلائی میں جان پھچان بناۓ گا چار دن ریپلاۓ میں بات ھوگی پھر انبکس تک چلا جاۓ گا اور اس کے بعد جو ھوتا ھے سب کو پتا ھے
اس په لکھنے کو بھت کچھ ھے مگر فائده کوئی نھیں کیوں که اب تقریبا ھر گرل سوشل میڈیایوز کررھی ھے۔

آپ کو بھی حالات کی سنگینی کا اچھے سے علم ھے تو محترمه آپ صرف اس آسرے په ھیں که میرے والا ایسا نھیں۔
ھماری کسی کے ساتھ رشتے داری نھیں که ھم دعوی کر سکین اچھے برے کا اگر آپ پوسٹ په اچھا سمجھ کے دوستی یا محبت کررھی ھیں تو یه آپ کی زمے داری ھے نا که ھماری۔ نا میں کہتا ھون که وه اچھا ھے کہ وه برا ھے۔
عورت کو پردے کا حکم اسی لیے دیا گیا ھے که اس میں جنسی کشش زیاده ھے تو عورت اپنے آپ کو ڈھانپ کے رکھے۔
اور مرد کی نفسانی خواھش کا اندازه اس بات سے لگایا جاسکتا ھے که اس کو چار شادیون تک کی بیک وقت اجازت ھے۔

مرد کے مقابلے میں عورت کی زمے داری زیاده ھے که وه اپنے آپ کو بچا کے رکھے۔ تو یاد رکھیں چاھے سوشل میڈیا ھو یا ریئل لائف آپ سب ھی محفوظ ھیں جب تک آپ کے لہجے میں کسی نامحرم کے لیے کوئی سوفٹ کارنر کوئی لچک نھیں۔
سوشل میڈیا لائف کا اک لازمی حصه ھے آپ پوسٹ بھی کرتی ھیں ریپلاۓ بھی دیتی ھیں ۔ آپ نے خود سوچنا ھے که آپ کیا ریپلاۓ دے رھی ھو؟

آپ اپنی عادت کیا بنارھی ھو؟ ایک پوسٹ په آپ کے کتنے فضول ریپلاۓ ھیں۔ کوئی کام کی بات ھوئی تو ریپلاۓ ٹھیک ھے پر بےتکی باتوں پر بھی بیس بیس ریپلائی؟
خود سوچو محترمه ھم کس بربادی کی طرف جارھے ھیں؟
یاد دکھنا آپ کی عزت آپ کے ھاتھ میں ھے چاھے تو بچالیں چاھے تو نیلام کردیں۔ ابھی آپ کہیں واه عمداه گریٹ کیا پوسٹ کی ھے تو مجھے کسی کا لائک کومنٹ نھیں چاھیے اک احسان کرو که اپنا آپ بچالو اور جن کا کام ھی یھی ھے ان کو مرچیں بھی لگیں گی یقینا
میرے والا ایسا نھیں پلیز اس سوچ سے نکل آؤ
نامحرم کبھی مخلص نھیں ھوتا اور جو مخلص ھوتا ھے وه نامحرم رھنے نھیں دیتا آپ کو محرمه بنا کے اپنے گھر کی شھزادی بناتا ہے۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *