قربان علی خان ایک عظيم انقلابی، تحرير: کامريڈ تيفور اکبر
ریاست جموں کشمیر کا قومی سوال کیا ہے اور ریاست کی آزادی کا حل قومی جہموری انقلاب کے زریعے ممکن ہے ۔ دنیا بھی کے محنت کشوں کی جدجہد کی حمایت کرتے ہوئے غیر طبقاتی سماج انسانوں کی آزادی عالمی امن اور عالمی معاشی مساوات دنیا کی ضرورت ہے ۔ ہماری ریاست پر دو ممالک کا قبضہ ہے اور ہر قابض کے خلاف جدجہد مقبوضہ علاقوں کی عوام نے خود کرنا ہے ریاست مختلف قومیتوں پر مشتمل ہے اور ہر قومیت کو اسکی پہچان دیے بنا اسکی تاریخ کا احترام کیے بغیر ریاست میں قومی آزادی کی جدجہد کو نہیں بنایا جا سکتا ۔ پاکستان اور ہندوستان کی عوام آج بھی بالا دست طبقوں کی غلام ہے اور ہماری ریاست کی آزادی مشروط ہے انکی آزادی کیساتھ لہٰذا دونوں ممالک کی روشن خیال ترقی پسند طاقتوں کے ساتھ ملکر اس خطے کی مکمل آزادی کی جدجہد بنانا ہو گی ۔ اس حطے میں ترقی پسند تحریک کا منبہ ہماری ریاست ہوگی اور ریاستی عوام قومی جہموری انقلاب کے زریعے پورے خطے کی قوموں اور قومیتوں کے ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے ۔ یہ فکر تھی یہ سوچ تھی یہ علم تھا جو بیرسٹر قربان علی نے ریاستی عوام کو دیا اور جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کی بنیاد رکھی ۔جو عوامی سطح پر پہلی انقلابی اور سوشلسٹ پارٹی تھی ۔ آج کامریڈ قربان علی خان کی آٹھویں برسی ہے اور میری کوشش ہے کہ اپنے انقلابی قائد کو خراج پیش کروں ۔ عاجزی ایمانداری بہادری علمیت محبت محب وطنی انسانیت اور انسانوں سے پیار آزادی پسندی ان تمام چیزوں کو ملا کر گوند لیا جائے تو اس خمیر سے پیدا ہو نے والے انسان بیرسٹر قربان علی خان ہو نگے ۔ وہ زندہ نہیں لیکن انکا دیا ہوا شعور علم اور سچائی آج بھی انکے چاہنے والوں انکے پارٹی کارکنان انکی کتابوں کی صورت میں موجود ہے ۔ میں ان خوش نصیب لوگوں میں سے ایک ہوں جو طویل مدت تک انکے بہت قریب رہا اور بئت کچھ سیکھا ۔ انکی بئت بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ اہنے کارکنان کے بارے میں پوری معلومات رکھتے تھے اور انہوں نے ہم سبکو ہمیشہ اپنے چھوٹے بھائیوں کی طرح دیکھا اور کبھی فرق محسوس نہیں ہونے دیا ۔ قربان علی خان سوشلسٹ نظریات کے حامی تھے اور مارکس ازم کو ان سے بہتر سمجھنے والے بئت کم لوگ ہونگے ۔ وہ ایک عملی اور سچے انقلابی تھے اور ایک بہادر اور سادہ لوح شخصیت کے مالک تھے شہرت اور دولت پسندی سے انہیں نفرت تھی۔ میں جھک کر بہت جھک کر احترام اور بے حد احترام کیساتھ انکی جدوجہد اور عمل کو خراج پیش کرتا ہوں ۔
Related News
سری لنکا میں سوشلسٹ صدر منتخب ساوتھ ایشیا میں نئی انقلابی لہر تحریر: پرویز فتح ۔ لیڈز، برطانیہ
Spread the loveسامراج تسلط سے تنگ اور آئی ایم ایف کے قرضوں تلے دبے ہوئےRead More
بنگلہ دیش کی صورتحال: بغاوت اور اس کے بعد۔۔۔ بدرالدین عمر
Spread the love(بدرالدین عمر بنگلہ دیش اور برصغیر کے ممتاز کمیونسٹ رہنما ہیں۔ وہ بنگلہRead More