Main Menu

ڈرگ مافیا اور باغ کی زندہ لاشیں؛ تحرير: دانش طارق

Spread the love

چند روز قبل باغ کے ایک معصوم بچے کی ویڈیو وائرل ہوئی جسمیں وہ واضح طور پر اپنے ساتھ ہونے والا پورا واقعہ بتاتا ہے کیسے اسے ڈرگ کی سپلائی کیلئے استعمال کیا گیا اور کیسے اسکو چرس اور ہیرؤین پلائی گئی اور وہ چند افراد کے نام بھی لیتا ہے لیکن ابھی تک اس خبیث گروہ کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی –
باغ کے وزراء ، ممبر اسمبلی ، اپوزیشن جماعتیں ، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ، انجمن تاجران ، علماء ، وکلاء ، این-جی-اوز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں؟

کیا وہ مافیا اتنا تگڑا ہے کے کسی کے منہ سے ایک لفظ تک نہیں نکلتا یا اجتماعی طور پر ہم زندہ لاشیں بن چکے ہیں؟
اگر کوئی زندہ معاشرہ ہوتا ابھی تک ان مجرموں کو بھی لگ پتہ جاتا کے انھوں نے ایک غریب اور بے بس گھرانے کے بچے کیساتھ یہ کھیلواڑ نہیں کیا بلکہ اجتماعی طور پر معاشرے کی عزت پر ہاتھ ڈالا ہے .
سردار میر اکبر صاحب راجہ مشتاق منہاس صاحب اور عبدالرشید ترابی صاحب باغ میں ڈرگ مافیا کے خلاف بھرپور ایکشن لیں اور ان مجرموں کو کیفرِکردار تک پہنچاہیں ۔ عوام آپکے عملی اقدام کی منتظر ہے

باغ کے نوجوانو ! ڈرگ مافیا کےخلاف اگٹھے ہو جاؤ وگرنہ اس مافیا سے کسی کا بھی بھائی ، بہن، بیٹا محفوظ نہیں رہئے گا –

کسی دور میں باغ کے نوجوان ایسے گروہ کو پھینٹی بھی لگایا کرتے تھے لیکن معذرت کیساتھ اب سب ہی زندہ لاشیں لگ رہی ہیں۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *