پاکستانی وزیراعظم کا گلگت بلتستان بارے بیان اقوام متحدہ کی قرادادوں کو مسخ کرنے کے مترادف ہے، پی اين اے
مسلۂ جموں کشمیر پر غیر ذمہ دارانہ بیان دینے سے قبل اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مطالعہ ضروری ہے، تہتر سال بعد پاکستان بھی بھارتی موقف پر عمل پیرا ہو گیا ، افضال سلہريا
پونچھ ٹائمز
پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع مظفرآباد ميں کشمیر نیشنل پارٹی کے زونل صدر اور پیپلز نیشنل الاہنس کے ترجمان افضال سلہریا نے وزیراعظم پاکستان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ مسلۂ جموں کشمیر پر غیر زمہ دارانہ بیان دینے سے قبل اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مطالعہ کیا جانا چاہیے ،پاکستانی وزیراعظم کا گلگت بلتستان کو صوبائی حثیت دینے کا بیان اقوام متحدہ و سلامتی کونسل کی قرادادوں کو مسخ کرنے کے مترادف ہے،13اگست48کو پاکستان نے اقوام متحدہ میں وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی افواج اور مسلح دستوں کاپہلے ریاست سے انخلا کرے گا۔
آج تہتر سال بعد پاکستانی وزیراعظم بھارتی موقف پر عمل پیرا ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اس سے زیادہ اور کیا بدقسمتی ہو سکتی ہے کہ ملک کا وزیراعظم اقوام متحدہ کی قراردادوں سے نابلد ہے بلکہ مسلۂ جموں کشمیر پر بھارت کے موقف کو تقویت دینے کیلے تقسیم ریاست کے حق میں بیان بازی کر رہے ہین،انہوں نے وزیراعظم پاکستان اور پاکستان کے پالیسی سازوں کو مشورہ دیتے ہوے کہا کہ وہ اگست48 کی قراردادوں سمیت جموں کشمیر سے متعلق بین الاقوامی موقف کا مطالعہ کریں اور ماہرین سے اپنے وزیراعظم کو جموں کشمیر کے قضیہ کا مطالعہ کرواہیں کیونکہ اقوام متحدہ کے مطابق راے شماری اس وقت تک نہیں کروائی جا سکتی جب تک پاکستان ریاست سے اپنی افواج اور مسلۂ جتھے باہر نہیں نکالتا اور آج تک جموں کشمیر کے عوام اور عالمی دنیا اس پہل کے انتظار میں ہے،آزادی پسند رہنما افضال سلہریا کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سال پانچ اگست کے بھارتی اقدامات کو حکومت پاکستان مسلسل تقویت دیتی رہی ہے اور اب وزیراعظم باضابطہ نریندرا مودی کے موقف کی حمایت میں اقدامات اٹھا رہے ہیں جو شہدا جموں کشمیر کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو ریاست کی عوام یا اس کی آزادی سے کبھی کوہی سروکار نہین رہا بلکہ ان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ مسلۂ لٹکا رہے اور اس کی آڑ میں ریاست کے وسائل اور دریاؤں پر قبضہ مضبوط کیا جاتا رہے او آج یہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کھل کر بھارتی موقف کو پزیرائی بخش رہا ہے،جموں کشمیر بین الاقوامی طور پر طٰہ شدہ متنازعہ حل طلب اور قومی آزادی و حق خودارادیت کا مسلۂ ہے پاک بھارت نے عالمی برادری کے سامنے ریاستی عوام کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا ہے اب پاکستان گلگت بلتستان پر غیر زمہ دارانہ بیانات دے کر اقوام متحدہ کی قرادادوں سے پیچھے ہٹ رہا ہے انہوں نے مطالبہ کرتے ہوے کہا کہ پاکستان آزاد کشمیر و گلگت بلتستان پر مشتمل نمائندہ آہین ساز اسمبلی کی مخالفت کے بجاے اسے ریاست کی نمائندہ حکومت تسلیم کرے ہم اپنا کیس خود دنیا کے سامنے پیش کر سکتے ہیں ۔
نام نہاد تھکے ہوے خودساختہ وکیل جو کہ اب قبض فریق کی شکل اختیار کر چکا ہے اس کے بس کی بات نہیں کہ وہ جموں کشمیر کے عوام کا کیس لڑ سکے،ریاست ناقابل تقسیم وحدت ہے اور حق خودارادیت تک اس کی جعغرافیاہی حثیت تبدیل نہیں کی جا سکتی۔
Related News
پالستانی مقبوضہ ریاست جموں کشمیر کے انمول رتن سردار انور
Spread the loveپالستانی مقبوضہ ریاست جموں کشمیر کے انمول رتن جو آپس میں کسی باتRead More
اکتوبر 47 ، تاریخ اور موجودہ تحریک تحریر : اسدنواز
Spread the loveتاریخ کی کتابوں اور اس عمل میں شامل کرداروں کے بیان کردہ حقائقRead More