قبضہ گیری کے توسیع پسندانہ عزائم ، تحرير: الياس (رہنما JKPNP)
ریاست جموں کشمیر کے 4 ہزار مربع میل پر جو پاکستان کے زیرِ قبضہ ہے گزشتہ دنوں چین اور حکومتِ پاکستان کے درمیان 2.4 بلین ڈالر کا بجلی پیدا کرنے کا معائدہ طے پایا،یہ منصوبہ کوہالہ پاور پراجیکٹ کے نام سے منصوب ہے،پاکستان کے زیرِ قبضہ جموں کشمیر میں آزاد کشمیر گورنمنٹ کے نام سے ایک حکومت موجود ہے گو کہ قابض کی کٹھ پتلی حکومتوں کو عوام کی نمائندہ حکومت نہیں کہا اور تسلیم کیا جا سکتا لیکن اگر 4000 مربع میل پر کسی بھی قسم کا منصوبہ لگا جاتا ہے تو اس پر اختیار اور کنٹرول بنیادی طور پر اسی حکومت کا بنتا ہے،اور بیرونی دنیا سے اگر کوئی معائدہ کرتا ہے تو وہ قابض پاکستان کی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ نام نہاد آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ ہونا چاہیے،ان تمام میگا پراجیکٹس کو لیکر حکومت AJK کا کردار محض قابض ملک کے حکمران طبقات کی ریاستی وسائل کی لوٹ کھسوٹ میں سہولت کاری کرنا ہے،ریاست کی تقسیم سے لیکر آج تک یہ گماشتہ حکمران نسل در نسل سہولت کاری اور چاپلوسی کا کردار ادا کر رہے ہیں،ریاست کے وساٸل پر عوام کا حق اور اختیار بنتا ہے،ایسے تمام میگا پراجیکٹ عوام کی ملکیت ہیں،المیہ یہ ھیکہ قابض ریاست کے حکمران طبقہ کے قبضہ گیری میں توسیع پسندانہ عزائم کو تقویت دیکر گماشتہ حکمران اپنی نسلوں کی عیاشیوں کا بندوبست کرتے ہیں،اس چاپلوسی اور سہولت کاری کے بدلے قابض ریاست کے بالادست طبقات ان کو عوام پر حکمرانی دیتے ہیں،منگلا ڈیم سے لیکر ہولاڑ ڈیم ،نیلم جہلم ہائیڈیل پاور پراجیکٹ اور اب کوہالہ پاور پراجیکٹ ان سب کے انتظامی اور مالیاتی کنٹرول قابض ریاست کے بالادست اور حکمران طبقے کے پاس ہے بلکہ جی ایچ کیو کے پاس ہے،ان پراجیکٹس پر عمل کرتے ہوۓ عوام کی زمینوں،غربت،صحت وغیرہ کو خاطر میں نہیں لایا جاتا،پہلے سے تباہ و برباد لوگ مزید ذلت و رسوائی بیچارگی کا شکار ہوتے ہیں۔سب کچھ کھونے کے بعد بھی ان کا کوئی اختیار نہیں رہتا۔ ہمارۓ غلامانہ سماج میں قابض نے لوٹ کھسوٹ کی نئی شکلوں کو جنم دینا شروع کر دیا ہے،اسٹٹٹ سبجیکٹ جو عوام کی ملکیت کو تحفظ دیتا ہے ایسے منصوبوں کے ذریعے اسٹیٹ سبجیکٹ کو ثبوتاژ کیا جا رہا ہے،اس پورۓ عمل میں حکومت سمیت تمام روایتی سیاسی پارٹیوں کی قیادت خاموش ہے چونکہ ان سب کا کام چاپلوسی اور سہولت کاری ہے،ان حالات میں عوام کو اور بالخصوص نوجوانوں کو وسائل کی لوٹ کھسوٹ کے خلاف مزمت کرنا ہو گی،ریاستی وسائل پر عوامی اختیار اور کنٹرول کی مانگ کرنا ہو گی۔ اپنے وسائل کو بچانے کے لیے منظم ہونا ہو گا،ترقی پسند اور نیشنل ایسٹ تنظیموں کو واضح اور ٹھوس مزمتی پالیسی سامنے لانا ہو گی،جس پرتمام محب وطن اور عوام دوست قوتوں کو منظم کیا جا سکے۔
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی نے مزمتی اور احتجاجی مہم کا آغاز کیا ہے،نوجوان اس مہم کو لیکر عوام کے اندر مباحثہ بنائیں،سوالات اٹھائیں،عوام کو موبلائز کریں ۔ چونکہ اگر آج ہم نے یہ نہ کیا تو آنے والا کل ہمیں یہ وقت نہیں دۓ گا،پانی سر سے گزر جاۓ گا جو تباہی اور بربادی چھوڑ جاۓ گا باقی سب بہا لے جاۓ گا۔
Related News
میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں ؟ (تشدد و عدم تشدد ) تحریر مہر جان
Spread the love“مسلح جدوجہد دشمن کو زیادہ تکلیف پہنچاتی ہے” (بابا مری) کبھی کبھی ایساRead More
عملی اور نظریاتی رجحان انسانی ارتقاء میں کتنا کارگر – کوہ زاد
Spread the loveانسان کا نظریاتی ہونا ایک بہت ہی عمدہ اور اعلی اور بہت ہیRead More