Main Menu

Monday, February 8th, 2021

 

پانچ فروری يومِ يکجہتی کشمير : يومِ منافقت يا يومِ واردات ؟ تحرير: رضوان اشرف

رياست جموں کشمير کے ساتھ بے انتہا ہونيوالے مظالم ميں ايک ظُلم اور ميرا خيال ہے کہ سب سے بڑا ظلم يہ بھی ہُوا کہ رياست جموں کشمير کا مسئلہ درست بنيادوں پر تاحال نہ سمجھا جا سکا۔ مجموعی طور پر رياستی عوام آج 2021 ميں بھی اپنے ہی مسئلے کو سمجھنے سے مکمل قاصر ہيں اور قابض قوتوں کی طرف سے پيش کئے جانے والے مسئلہ کو ہی اپنا مسئلہ سمجھتے ہيں۔ نام نہاد آزادکشمير و گلگت بلتستان ميں اگر کوئ بھی شخص اپنے بنيادی انسانی حقوق کی باتRead More


یوم یکجہتی کشمیر کا پس منظر اور یکجہتی کے تقاضے ؛ تحرير: عبدالرشید ترابی

اہل کشمیر نے1947ء ہی سے بھارتی قبضہ مسترد کرتے ہوئے اپنی مزاحمت جاری رکھی، حکومت پاکستان بھی سفارتی محاذ پر بھرپور پشتیبانی کرتی رہی۔1965ء میں بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ایک بھرپور جنگ بھی ہوئی جس میں مناسب ہوم ورک کا فقدان کے باعث بالآخر معاہدہ تاشقند پر منتج ہوئی جس میں کشمیر کا ذکر تک نہ تھا۔ 1971ء کا دلخراش سانحہ جس میں پاکستان دو لخت ہوا جو بھارت کی بھرپور مداخلت اور پاکستانی حکمرانوں کی عدم توجہی کی وجہ سے وقوع پذیر ہوا،جوکشمیریوں کے لیےRead More


آزدکشمير کے لوگ دن بدن ہر چيز کھو رہے ہيں، خاموشی توڑيں ورنہ تباہ ہو جائينگے، حبيب الرحمن

پونچھ ٹائمز جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی کے سابق مرکزی ترجمان حبيب الرحمن ايڈووکيٹ کا کہنا ہے کہ آزاد جموں کشمیر کے لوگ دن بدن ہر چیز کھو رہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہر طرف خاموشی ہے ، دائیں سے بائیں ، قوم پرست سے ترقی پسند ہر کہيں خاموشی ہی خاموشی ہے۔ حبيب الرحمن کا کہنا ہے کہ پڑوسيوں نے پہلے تم پر قبضہ کیا ، لیکن اب انہوں نے آپ کے قدرتی وسائل کو لوٹنا شروع کردیا اور آپ کی مرضی ، اعتماد اور ہمت کوRead More


جموں کشمیر : پاک و ہند کی مقتدر اشرفیہ کا سیاسی دھندہ ؛ تحرير: محمد پرويز اعوان

برطانوی استعماری ایجنڈا کے تحت بر صغیر کی تقسیم کے بعد ایک متحد رياست جموں کشمیر بھی اس استعماری ایجنڈا سے محفوظ نہ رہ سکی بلکہ سابقہ متحدہ بر صغیر کے منقسم حصوں کے مقتدر طبقہ کیلئے ایک سیاسی دھندہ بن گئی۔ میں چوکہ پاکستان کے زیر تسلط حصہ سے ہوں تو یہاں جو دھندہ ہے حکومتی سطح پر اس پر خیال آرائی کر رہا ہوں ۔ پاکستان کے فوجی حکمران جنرل ایوب صاحب نے اپنی حکومت کو طول دینے سیاسی دباو عوامی مزاحمتی خطرہ کے پیش نظر آپریشن جبرالٹرRead More


یوم یکجہتی کشمیر پر میرا پیغام ؛ تحرير: سردار بابر حسين خان

میں نہ تو انڈیا کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر زیادہ فکر مند ہوں اور نہ پاکستان کی طرف سے دنیا بھر میں کشمیر کا مقدمہ ہارنے پر پریشان، پاکستان کے ستر سالہ موقف کے ساتھ اب ایک دو ممالک کے سوا کوئی نہیں کھڑا، اس ذلت پر بھی خاص مضطرب نہیں ہوں، کیونکہ یہ سب تو پاکستان کی آزمائش سے جڑی چیزیں ہیں، یہ امور دنیا میں پاکستان کی حیثیت کا تعین کرنے کے لئے ہے نہ کہ کشمیر کی، ان سفارتی محاذوں پر پاکستانRead More


فاشزم (فسطائیت) سے انکار میں ہی بقاء ہے؛ تحرير: حبیب الرحمان

فاشزم یعنی فسطائیت لاطینی زبان “فاشیو” سے نکلا ہے جس کے معنی (لکڑیوں کا بنڈل ہے)۔یہ لفظ بیسویں صدی میں ابھراجس کا مفہوم یہ ہے کہ ایسی قومیت پرستی جو آمریت کی طاقت سے مخالف کو مارے یا مارنے کے اقدام کرے۔فسطائی طاقت سب سے پہلے ان خیالات کو کچلنے کی کوشش کرتی ہے جو خیالات اس کو چیلنج کررہے ہوں، مخالف سوچ اورعمل جو آمریت کی قبضہ گیری اور محکومی پر سوالات اٹھائے اس کو طاقت سے نِیست و نابود کرتی ہے، فسطائیت ہمیشہ شکل بدل بدل کر انRead More