Main Menu

Sunday, June 21st, 2020

 

ترمیم میں ترمیم۔۔آزاد جموں و کشمیر تحریر: شفقت راجہ

ٓمتنازعہ ریاست جموں کشمیر و لداخ کے پاکستانی زیر انتظام حصہ آزادجموں وکشمیر یا آزادکشمیر کا آئینی و انتظامی ڈھانچہ ہمیشہ ہی سے ایک نازک موضوع رہا ہے جسے دراصل حکومت پاکستان اور حکومت آزادکشمیر کے درمیان 1949میں طے پانے والے معاہدہ کراچی میں باقاعدہ ترتیب دیا گیا تھا۔ آزادکشمیر بظاہر ایک ریاستی نمونہ ہوتے ہوئے بھی کوئی مقتدر ریاست نہیں ہے کہ یہ توقع رکھی جائے کہ وہ اس مقتدر حیثیت کے مطابق اپنے لئے کوئی آئینی و انتظامی ڈھانچہ خود مرتب کر سکے۔ اس ضمن میں پاکستان کےRead More


کروٹ ڈيم: رياستی عوام کو کچھ نہيں ملے گا!!

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر سے پچیس سو میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا ہو رہی ہے، پانچ ہزار میگاواٹ سے زائدکے منصوبہ جات زیر تکمیل ہیں،جبکہ اس خطے کی کل ضرورت محض چار سو میگاواٹ کے قريب ہے۔ وفاق کی جانب سے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی حکومت کو 2.57روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ جبکہ عام صارفین کو واپڈا ٹیرف کے مطابق تیرہ سے بیس روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ دریائے جہلم پربننے والے کروٹ ہولاڑ ڈیم سے پیدا ہونیوالی بجلی سے پاکستان کےRead More


چيئرمين پيپلز نيشنل الاہنس کا عوام کے نام پيغام، فروغ نسيم کو مناظرے کا بھی چيلنج

پیارے ہموطنو! ھمیں تو پچھلے 73 سالہ پڑوسی ملک پاکستان کے حکمرانوں، بالادست طاقتوں کی جموں کشمیر بارے پالیسی کا بھی بخوبی علم ہے اور 22 اکتوبر 1947 سے لیکر تاحال جو جو کشمیری عوام کے جذبات کا کھلواڑ کیا گیا۔ ھمارے قدرتی و معدنی اور افرادی وسائل کا بیدردی سے استحصال کیا گیا۔ جموں کشمیر کو غلام رکھنے کیلئے کیا کیا سازشوں کے تانے بانے بنے گئے۔ معصوم و نہتے کشمیریوں کا قتل عام کروایا گیا ہر ایک عمل کا بھی ادراک رکھتے ہیں۔ پی این اے کی لیڈرشپRead More