Main Menu

باغ: ملازمين محکمہِ صحت کی جُزوی ہڑتال آج 13 ويں روز بھی جاری، قيادت سے مکمل کام چھوڑ ہڑتال کا مطالبہ

Spread the love

حکومت سے بھيک نہيں اپنا حق مانگ رہے ہيں، ايک ماہ سیاه پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا، گزشتہ ١٢ روز سے ہم روزانہ دو گھنٹے کی ٹوکن ہڑتال پر ہیں لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہ رینگی، مقررين

پونچھ ٹائمز

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں ہیلتھ ایمپلائیزفیڈریشن کے زیراہتمام محکمہ صحت عامہ باغ کی پورے آزاد کشمیر کی طرح آج 13 ويں روز بھی 2 گھنٹے کی جُزوی ہڑتال جاری رہی اور احتجاجی پروگرام کا انعقاد کيا گيا۔ آج کےاحتجاجی پروگرام کی صدارت ای این ٹی سپیشیلسٹ ڈاکٹر اویس جبکہ پروگرام کے مہمان خصوصی چیئرمین ہیلتھ ايمپلائز فیڈریشن باغ سید انیس گردیزی تھے۔

میڈیا کوآرڈینیٹر ہیلتھ ايمپلائز فیڈریشن باغ کی جانب سے جاری تفصيلات کے مطابق ہیلتھ ايمپلائز فیڈریشن باغ نے ہیلتھ ايمپلائز فیڈریشن آزاد کشمیر کی قیادت سے مکمل کام چھوڑ ہڑتال کا مطالبہ کر دیا ہے۔ مقررين نے مركزی ہیلتھ فیڈریشن آزاد کشمیر کی قیادت سے مکمل کام چھوڑ ہڑتال مطالبہ کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک ماہ سیاه پٹی باندھ کر احتجاج کیا اور گزشتہ ١٢ روز سے ہم روزانہ دو گھنٹے کی ٹوکن ہڑتال پر ہیں لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہ رینگی ۔ اب ہم اپنی مركزی قیادت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مکمل ہڑتال کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں اب ہم اپنا حق لیے بغیر واپس نہیں لوٹیں گے مکمل ہڑتال کی صورت میں کسی بھی قسم کے نا خوشگوار واقے کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی جمعہ کے روز ہمارا مظاہرہ ہو گا ہم سینٹری ورکرز سے لے کرسپیشلسٹ ڈاکٹر تک سب ایک پلیٹ فارم پر ہیں ۔ ڈاکٹر عمار سرپرست اعلی ہیلتھ فیڈریشن باغ نے کہا کہ ہم سب مركزی ہیلتھ فیڈریشن کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور اپنا حق لیے بغیر واپس لوٹنا ناممکن ہے۔

باغ: محکمہ صحت کے ملازمين اپنے مطالبات کے حق ميں منعقدہ احتجاجی پروگرام ميں شريک ہيں۔

ياد رہے يہ ملازمين رسک الاؤنس، تنخواہ ميں اضافہ، ڈيس و ميس الاؤنس، ايک سے بيس سکيل کے لئے ريواہزڈ سروس سٹريکچر ، تمام ايڈہاک ملازمين کی مستقلی اور نيشنل پروگرام کے ملازمين کو سول سرونٹ کی منظوری جيسے مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج کر رہے ہيں۔ اب ديکھنا يہ ہے کہ حکومت ان ملازمين کے مطالبات منظور کرتی ہے يا نہيں اور اگر ملازمين مکمل ہڑتال کی طرف جاتے ہيں تو حالات کيا رُخ اختيار کريں گے۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *