Main Menu

باغ: عوامی ايکشن کميٹی کا مہنگائ، لوڈشيڈنگ ، لاقانونيت و لاک ڈاؤن کے طريقہ کار کيخلاف 21 دسمبر کو احتجاج کا اعلان

Spread the love

بے ہودہ طريقے سے مسلط لاک ڈاؤن عوام کو خودکشيوں پر مجبور کر رہا ہے، حکومت خود قانون توڑتی ہے جبکہ غريب لوگوں کو جرمانے کئے جاتے ہيں

پونچھ ٹائمز

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامی ايکشن کميٹی نے بڑھتی ہوئ مہنگائ، لاقانونيت، لوڈشيڈنگ اور لاک ڈاؤن کے طريقہ کار کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوۓ کہا ہے کہ اشیا خردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ غریب کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے کے مترادف ہے۔ تفصيلات کے مطابق عوامی ايکشن کميٹی کا اجلاس باغ کے ايک مقامی ہوٹل ميں منعقد ہوُا جس ميں افتخار لطیف،ناصر قیوم ایڈووکیٹ،ثاقب نعیم،الیاس کشمیری،عاقب ملوٹی،شاھد بشیر،واصد خان،زاھد اکبر اور دیگر نے خطاب کیا۔ اجلاس ميں کہا گيا کہ بڑھتی مہنگائ ، لاقانونیت اور غریب مرگ لاک ڈاؤن کے طریقہ کار کے خلاف مورخہ 21 دسمبر کو باغ میں احتجاجی مظاہرہ کیا جاۓ گا۔عوامی ایکشن کمیٹی کے رئنماؤں کی جانب سے جاری تفصيلات ميں مزيد بتايا گيا کہ اجلاس ميں آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے بنیادی اشیا خردونوش کی بندش،بڑھتی لاقانونیت اور لاک ڈاون کے طریقہ کار پر سیر حاصل بحث کی گئی۔اجلاس میں مشترکہ طور پر یہ موقف سامنے آیا کہ آٹے اور بنیادی اشیا خردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ غریب کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے کے مترادف ہے،غریب عوام کو خودکشیوں پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

باغ: عوامی ايکشن کميٹی کے اجلاس ميں شريک رہنما

اوپر سے لاک ڈاون کے بے ہودہ طریقہ کار سے عوام کا معاشی قتل کیاجا رہا ہے،عوام پر لاک ڈاون کو مسلط کیا جا رہا ہے جبکہ ریاستی وزراء اپنے بناۓ ہوۓ قوانین خود ہی توڑتے ہیں،غریب آدمی کو تحت ایس او پیز ماسک نہ پہننے پر 500 روپے سے 1000 روپے تک جرمانہ کیا جاتا ہے جبکہ ریاستی وزراء لاکھوں کے جلسے میں شرکت کرتے ہیں،ان سارۓ مسائل کو لیکر عوامی ایکشن کمیٹی باغ 21 دسمبر کو بھرپور احتجاج کرے گی۔






Related News

پالستانی مقبوضہ ریاست جموں کشمیر کے انمول رتن سردار انور

Spread the loveپالستانی مقبوضہ ریاست جموں کشمیر کے انمول رتن جو آپس میں کسی باتRead More

اکتوبر 47 ، تاریخ اور موجودہ تحریک تحریر : اسدنواز

Spread the loveتاریخ کی کتابوں اور اس عمل میں شامل کرداروں کے بیان کردہ حقائقRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *