Main Menu

باغ:وزير اعظم و حکومتی عہديداروں کی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی و سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال کيخلاف يوتھ فورم کی کاروائ کی درخواست

Spread the love

فاروق حيدر، مشتاق منہاس ، چودھری عزيز و ديگر کو آزادکشمير داخلے پر 15 دن قرنطينہ کيا جاۓ

ايک طرف حکومت يہ کہہ کر مہنگائ کرتی ہے ہمارے پاس وسائل نہيں اور دوسری طرف سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال ہو رہا ہے، باغ يوتھ فورم کا درخواست ميں مؤقف

پونچھ ٹائمز رپورٹ

باغ: پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے وزير اعظم اور حکومتی وزراء نے آزادکشمير ميں اپنی ہی حکومت کی جانب سے عائد کئے گۓ لاک ڈاؤن کی دھجياں اُڑاتے ہوۓ لاہور ميں ہونيوالے پی ڈی ايم اے کے جلسہ میں شرکت کی جس کے خلاف باغ يوتھ فورم نے وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر، وزير اطلاعات مشتاق منہاس ، وزير تعميرات چوہدری عزيز اور ديگر حکومتی عہديداران کيخلاف لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی اور سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال بارے باغ پوليس اسٹيشن ميں درخواست جمع کروا دی۔

تفصيلات کے مطابق باغ يوتھ فورم کے ذمہ داران ثاقب نعيم ، محمد زرين خان، ناصر قيوم ايڈووکيٹ، عاشر شجاع ايڈووکيٹ اور ارشاد بٹ کی جانب سے باغ پوليس اسٹيشن ميں دی جانے والی درخواست ميں مؤقف اختيار کيا گيا ہے کہ وزير اعظم ، وزراء اور ديگر حکومتی عہديداران کی جانب سے آزادکشمير ميں جاری لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی گئ اور سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال ہوا۔

درخواست ميں مؤقف اختيار کيا گيا ہے کہ آزادکشمیر میں کرونا لاک ڈاون لگانے والوں نے خود ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ہے۔
لاہور جلسہ میں شرکت کرنے والوں کو واپس آزادکشمیر آنے پر 15 دن انٹری پوائنٹ پر قرنطینہ کیاجائے ۔ درخواست ميں مؤقف اختيار کيا گيا کہ آزادکشمیر میں حالیہ لاک داون اور جاری سمارٹ لاک ڈاون سے غربت میں اضافہ ہوا جبکہ حکمران خود جلسے جلوسوں میں شرکت اور ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔ ايک طرف حکومت يہ کہہ کر مہنگائ کر رہی ہے کہ ہمارے پاس وسائل نہيں ہيں جبکہ دوسری طرف سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال ہو رہا ہے۔
درخواست کی کاپيز سٹی تھانہ مظفرآباد، ميرپور، راولاکوٹ ، نيلم سميت سُدھنوتی، ہٹياں بالا، حويلی، بھمبر اور کوٹلی پوليس اسٹيشنز ميں بھی بھيجی گئيں۔

سوشل ميڈيا صارفين نے درخواست گزاروں کی زبردست الفاظ ميں تعريف کرتے ہوۓ اُنہيں خراجِ تحسين پيش کيا ہے اور اُن سے ہر طرح کے تعاون کی يقين دہانی کروائ ہے۔
اب ديکھنا يہ ہے کہ اس درخواست پر کوئ عمل بھی ہوتا ہے يا کہ نہيں۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *