Main Menu

باغ: خواتين کا پينے کے پانی کيليے سڑک پر گھڑے رکھ کر احتجاج، ميراکبر کا مطالبات سُننے سے انکار، خواتين سے شديد بدتميزی

Spread the love

تہتر سالوں سے آزادی کا ڈھول پيٹنے والی حکومتيں تاحال عوام کو بنيادی انسانی ضروريات مہيا کرنے ميں ناکام،

چشموں اور جھرنوں کی سرزمين ميں پينے کا پانی بھی ناپيد ، عوام خوار، سوشل ميڈيا پر شديد تنقيد

پونچھ ٹائمز رپورٹ

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں گزشتہ دن شرقی باغ کے گاؤں دھڑے کی مقامی خواتين نے پانی کی عدم موجودگی پہ تنگ آ کر احتجاج کيا۔

تفصيلات کے مطابق شرقی باغ کے علاقے دھڑے میں خواتین نے اُس وقت گھڑے سڑک پر رکھ کر احتجاج ريکارڈ کروايا جبکہ آزادکشمير کے وزيرِ جنگلات و فشريز سردار مير اکبر خان اپنے ايک بڑے قافلے ساتھ اُس علاقے سے گُزر رہے تھے۔ پانی کے گھڑے سڑک پر علامتی رکاوٹوں کے طور پر رکھ کر احتجاج کرنے کی غرض و غايت يہ تھی کہ خواتين وزيرِ حکومت کو اپنے مسائل بتائيں گی تاکہ وزيرِ موصوف اس بنيادی مسئلے کا حل نکال کے خواتين کے سروں سے گھڑے اتروا نے ميں تعاون کرينگے۔

مگر معاملہ اسکے بالکل برعکس ہوا۔ سردار مير اکبر خان اپنی قيمتی گاڑی سے اُترے، خواتين سے احتجاج کا سب پوچھا اور کہا کہ کسی مرد کو بلائيں تو بات کريں جس پر احتجاج کرنيوالی خواتين نے کہا کہ مرد گھروں ميں آرام سے بيٹھے ہيں يہ خواتين کا مسہلہ ہے آپکو ہماری بات سُننا پڑے گی۔ مگر وزير حکومت سردار مير اکبر خان اپنے ساتھيوں کو راستہ صاف کروانے کا کہہ کر اپنی گاڑی ميں جا کر بيٹھ گۓ ۔ سردار مير اکبر خان کے ساتھيوں نے خواتين سے شديد بدتميزی کا مظاہرہ کيا اور احتجاج کرنے والی خواتين کو گندی گالياں ديتے ہوۓ اُنہيں راستے سے ہٹنے کيليے کہا۔ مېر اکبر کے اېک ساتھی نے تو ويڈيو بنانے والی خاتون کو گاڑی ميں ڈال کر ساتھ لے جانے کی دھمکی بھی دی۔

خواتين کا مؤقف صرف يہی تھا کہ وزير موصوف اُنکی بات سُن کر جائيں تاکہ اس مسہلے کا کوئ حلا نکالا جا سکے مگر يہاں ہميشہ سے اُلٹی گنگا ہی بہتی ہے۔ احتجاج کرنيوالی خواتين وزير حکومت اور اُنکے ساتھيوں کے جاہلانہ رويے پہ سخت برہم ہوئيں اور ريکارڈ شُدہ ويڈيو کو سوشل ميڈيا پر اپلوڈ کرنے کی قسم کھائ ۔

اس احتجاج اور وزير حکومت کے ساتھيوں کی بدتميزی کی ويڈيو سوشل ميڈيا پر وائر ہو گئ اور سوشل ميڈيا صارفين نے وزير موصوف اور انکے ساتھيوں کے اس عمل پر شديد غم و غصے کا اظہار کيا ہے۔

باغ: خواتين کے پانی کيليے کئے جانيوالے احتجاج کے دوران وزير حکومت و اُنکے ساتھيوں کے خواتېن کے ساتھ رويے کی تصويری جھلکياں

صارفين کا کہنا تھا کہ جموں کشمير جو کہ چشموں اور جھرنوں کی سرزمين ہے مگر حکمرانوں کی کرپشن اور نااہلی کے باعث اس جنت نظير خطے ميں پينے کے صاف پانی کو ترسنا عوام کا مقدر بن چُکا ہے۔ ہم ديکھتے ہيں جگہ جگہ عوام بنيادی انسانی حقوق کيليے احتجاج کر رہے ہيں مگر عوامی مسائل کے حل کی بجاۓ حکمران طبقہ اپنی عياشيوں ميں مصروف ہے اور پاکستانی حکمرانوں کی چاپلوسی کے علاوہ کسی چيز کو خاطر ميں نہيں لاتا۔ اب يہ عوامِ علاقہ بالخصوص نوجوانوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ 2020 ميں موجود ہونے کا احساس کرتے ہوۓ ان نہاد لیڈروں کو جو کہ محض ذاتی مفادات کيليے لوگوں کو برادريوں اور قبيلوں ميں تقسيم کر کے اقتدار حاصل کرتے ہيں کے خلاف عوام کو شعور سے ليس کر کے منظم کريں تاکہ زندہ انسان ہونے کا ثبوت ديا جا سکے۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Comments are Closed