Main Menu

ماضی کی غلطياں ، مستقبل کا حل؛ تحرير: ہاشم قريشی

Spread the love

آزادکشمیر و گلگت بلتستان کے لوگو

پوری ریاست کو متحد اور آزاد کرنیکی قیادت آپ کروگے تو ہم سب آزاد و خود مختار ہونگے کیونکہ اس طرح یہ مذہبی جنگ نہیں بنے گی ؟ آپکے بہت سارے بزرگوں نے 1947 میں قبائیلی اور پاکستانی حملہ آوروں کا بھرپور ساتھ دیا تھا۔اگر اپنی آزاد ہوئی ریاست کا ریاستی لوگوں نے حملہ آوروں کا ساتھ دینے کے بجائے ریاست کا دفاع ریاستی فوج کے ساتھ کرتے تو ہم 74 سالوں سے نفاق۔ غلامی اور تقسیم کے شکار نہ ہوتے؟ بلکہ ہم ایک آزاد ریاست کے باشندے ہوتے اور ریاست کی ترقی و تعمیر میں حصہ لیتے؟ سب سے بڑی بات کہ فخر سے آزاد ریاست کے آزاد باشندے کہلاتے ؟

آپ علم اور دلیل سے بات سمجھنے کی کوشش کریں؟ مذہبی جذبے اور جذباتوں اور نعرہ بازی کو چھوڈ کر سوچیں کہ پاکستانی فوج اور سیاست دانوں نے آپ لوگوں کو “ہندو سے وادی “کی آذادی کے سیراب میں مبتلا کیا اور ہندوستان کے خلاف ایک پراکسی وار شروع کی جو آج تک جاری ہے ۔ مگر اس انڈیا وپاکستان کی آپس کی جنگ میں ہم دونوں طرف کے ریاستی باشندے مارے جارہے ہے؟دونوں طرف سیزفائر لائن پر ہمارے لوگ مررہے ہے؟ دونوں طرف ہم بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم ہے ۔

زرا سوچیں کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لوگوں کو ان 74 سالوں میں کیا ملا ؟ابھی تک ابتدائی قانونی اور انسانی حقوق بھی نہ مل سکے ۔آج اگر آزاد کشمیر کے لوگوں کو میڈل ایسٹ اور یورپ سے نکالا جائے تو ایک منٹ کے لئے غور کرو کہ آپ سب کیا کرینگے؟ کیا کھائییں گے؟

نہ کوئی فیکٹری بنائی گئ اور نہ زراعت میں کوئی انقلاب آیا اور جو بھی روزگار کے زرائع پیدا کئے گئے وہ سب پاکستان کے مفادات کے تحفظ کے لئے کئے گئے جیسے کہ منگلاڈیم کی نہ آپکو بجلی ملی نہ ہی اسکی رائیلٹی دی گئ ۔ نیلم کے پروجیکٹ سے آپکو پانی سے بھی محروم گیا گیا۔ آپ زرہ سوچیں کہ آپ صرف مزدور بنائے ہے اور آپکی نسلیں بھی مزدوری ہی کررہی ہيں۔

گلگت بلتستان کے راستے پاکستان نے کسقدر چین سے فائدہ حاصل کیا اور اب “سی۔پیک “میں آپکو کیا ملا ؟ بس ٹرکوں میں مال بھرنا اور اُتارنے کا کام؟ آپکے گھروں اور قبروں پر جو ڈیم بن گئے ان کے بدلے میں آپکو انصاف مانگنے پر 20/25/40/90 سالوں کی سزائیں ملی ہيں آپکو انصاف دلانے کے لئے خواتین بھی سڑکوں پر دھرنہ دینے نکلی ہے ؟

انصاف کے نام پر کیا کیا کھیل ہم سے کھیلا گیا ؟ وادی میں وغارت کراکر پوری دنی میں میں ہماری جدوجہد کو دہشت گرجنا بنایا گیا اور اس میں آپکے تمام حقوق بھی غصعب کئے گئے ؟

اس لئے اب ضروری ہے کہ آپ وہاں سے قومی آزادی کی جدوجہد شروع کریں چونکہ یہ جدوجہد مذہب کی بنیاد پر نہیں ہوگی اس لئے فوری طور پر دنیا کے لوگ ہماری حمایت کرینگے ؟






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *