راولاکوٹ: قرار داد الحاق پاکستان کی حامی اور مخالف سیاسی جماعتوں کے مابین تصادم ، متعدد زخمی
راولاکوٹ (ويب ڈيسک )
جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اور این ایس ایف کے ايک دھڑے اور جموں کشمیر پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درميان تصادم کے نتيجے ميں دونوں اطراف سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہيں۔ ابھی تک موصول ہونيوالی اطلاعات کے مطابق جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اور این ایس ایف کا آج قراردادِ الحاق پاکستان ، معائدہ کراچی ، ايکٹ 74 اور بجلی منصوبوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا پروگرام صابر شہيد اسٹيڈيم سے شروع ہونا تھا۔ اطلاعات کے مطابق دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درميان تصادم اُس وقت ہوا جب جموں کشمیر پیپلزپارٹی کے سربراہ و ممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم کی قیادت میں الحاق پاکستان کے حق میں ریلی کالج کے سامنے سے گزر رہی تھی۔ جبکہ کالج کے سامنے موجود جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی اور این ایس ایف کے ايک دھڑے کے کارکنان اپنے پروگرام کی مطابق ریلی نکالنے کی تیاری کر رہے تھے۔
دريں اثناء روزنامہ مجادلہ کی رپورٹ کے مطابق نیشنل عوامی پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ممبر قانون ساز اسمبلی اور سربراہ جماعت کی قیادت میں ایک منصوبہ بندی کے تحت پرامن جلوس کے شرکاءپرحملہ کیا گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں سابق صدراین ایس ایف توصیف خالق شدید زخمی ہوئے ہیں، جبکہ دیگر درجن بھر کارکنان کو چوٹیں آئی ہیں۔ جبکہ جموں کشمیر پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اسے افسوس ناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنان ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے گتھم گتھا ہو گئے۔انہوں نے اس ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری پولیس پر عائد کی ہے۔
پولیس کے مطابق جموں کشمیر پیپلزپارٹی کی ریلی کالج کے سامنے سے گزر رہی تھی تو دونوں گروپوں کے کارکنان ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے گتھم گتھا ہو گئے، پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے کارکنان کو ایک دوسرے سے الگ کیا اور تصادم کو کنٹرول کیا۔ پولیس کے مطابق دونوں اطراف سے افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم ابھی تک پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج نہیں کی۔
جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے رہنما اظہر کاشر نے لوکل نيوز مجادلہ سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ہماری پر امن ریلی پر ایک منصوبہ بندی کے تحت حملہ کیاگیا۔ جس کی وجہ سے سابق صدر این ایس ایف سردار توصیف خالق شدید زخمی ہوئے ہیں، جبکہ دیگر درجن بھر کارکنان کو چوٹیں آئی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ توصیف خالق کے سر میں چوٹیں لگی ہیں، انہیں طبی امداد کےلئے شیخ زید ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مجادلہ نيوز کے مطابق جموں کشمیر پیپلزپارٹی ترجمان سردار نوید حیات نےاس واقعے بارے کہا ہے کہ یہ ایک انتہائی ناخوشگوار واقعہ تھا جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔ اس کی تمام تر ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ممبر اسمبلی و سربراہ جماعت حسن ابراہیم نے کارکنان کو بہت روکنے کی کوشش کی، دونوں اطراف سے کارکنان ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے، جس کی وجہ سے تصادم ہوا۔ تاہم یہ تصادم معمولی تھا، کوئی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ کوئی منصوبہ بندی اس میں شامل نہیں تھی۔
Related News
.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے
Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More
پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت
Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More