Main Menu

کوئ پُھول جب شام ڈھلے ، شاعر : امتياز فہيم

Spread the love

کوئی پھول جب شام ڈھلے
بے رخی پہ اتر آئے

جب رات افسردہ ھو جائے
اور صبح بے نور سی لگے

جب دوپہر کے سارے سائے
دکھوں کے گیت سنانے لگیں

تیری نگاہ ناز جس کی چاہا
میں دل مچلنے لگے
اور تو بے درد رھے

تو یہ گھڑی جشن امید کے
ماتم کی گھڑی ھوتی ھے

یہ ماتم بھی اک کرب ھے
بے نام بسمل درد ھے

پر کون سا درد کب آتا ھے
وھم و گماں کو خبر کہاں ھے
خیال سوئے پارہ پارہ وطن رواں ھے

ھزار دکھوں کے ایاغ تھامے
سو طرح کے بخت سنھبالے
کوئی پھول جب شام ڈھلے






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *