Main Menu

علاجِ غم نہيں کرتے فقط تقرير کرتے ہيں؛ شاعر: حبيب جالب

Spread the love

سرِ ممبر وہ خوابوں کے محل تعمير کرتے ہيں
علاجِ غم نہيں کرتے فقط تقرير کرتے ہيں

ہمارے ذہن پر چھاۓ نہيں ہيں حِرص کے ساۓ
ہم جو محسوس کرتے ہيں وہی تحرير کرتے ہيں

حسين آنکھوں مدھُر گيتوں کے سُندر ديس کو کھو کر
ميں حيراں ہوں وہ ذکرِ وادی ِ کشمير کرتے ہيں

ہمارے درد کا جالب مداوا ہو نہيں سکتا
کہ ہر قاتل کو چارہ گر سے ہم تعبير کرتے ہيں

علاجِ غم نہيں کرتے فقط تقرير کرتے ہيں۔۔۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *