ہو سکے تو مجھے معاف کرنا ؛ شاعرہ: روفی
کیسے بھلادوں وہ بے رحم گھڑیاں
جہنوں نے مجھ سے تو چھینا بھائی
کتنی بے بس تھی میں یہ کیسے بتاوں
تو پکارتا رہا اور میں کچھ نہ کر پائی
ہو سکے تو مجھے معاف کرنا
اے میرے پیارے بھائی
تیری وہ چیخ و پکار آہ وبکا
ابھی تک میں نہ بھلا پائی
ہو سکے تو مجھے معاف کرنا
اک قیامت آکر گزر گئی
اور وقت تھا کہ
بنا رہا خاموش تماشائی
صبح اٹھے ساتھ اور نکلے تھے سکول
پر واپس گھر کو میں تنہا آئی
کیا تو بے وفا تھا
یا!!!
وفا میں نہ کر پائی
ہو سکے تو مجھے معاف کرنا
اے میرے پیارے بھائی
کس قدر چاہتی تھی میں تجھے
پر تیرا ساتھ نہ نبھا پائی
وقت گزرا صدیاں بیتیں
پر!!
تیری یاد میں کمی نہ آئی
کیسے بھلا دوں وہ لمحے
جہنوں نے میری ذندگی چھینی بھائی
ہوسکے تو مجھے معاف کرنا
میں تجھ کو بچا نہ پائی
اے میرے پیا رے بھائی
(کفل گڑھ سے ميرے پيارے بھائ انس طارق شہيد کی نذر)
Related News
کاش تم ملنے اؑ جاتی۔ سمیع بلوچ۔
Spread the loveکبھی کبھی یہ دل میں سوچتا ہوں میں یہ زندگی تیری مخملی چادرRead More
*جام خالی، سفره خالی، ساغر و پیمانہ خالی*
Spread the loveشہر خالی، جاده خالی، کوچہ خالی، خانہ خالی**جام خالی، سفره خالی، ساغر وRead More