Main Menu

درياؤں کے رُخ کی تبديلی و جبری معاہدے کسی صورت منظور نہيں، دريا بچاؤ تحريک

Spread the love

مظفرآباد، دریا بچاؤ تحریک کے ایک احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مقررين نے کہا کہ دریاؤں کے رخ کی تبدیلی مظفرآباد کے لوگوں کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔

کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر حکومت آزاد جموں و کشمیر نے قبل ازیں دریا کے رخ کی تبدیلی کو مسترد کیا تھا لیکن اب مظفرآباد کے ماحول کو تباہ کرنے کے لیے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا معاہدہ کر دیا گیا ہے جو دریائے نیلم کے قتل کے بعد دوسرا بڑا ماحولیاتی سانحہ ہے۔ دریا بچاؤ کمیٹی مظفرآباد کو تباہ کرنے کی ہر کوشش کی مزاحمت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار آج دریا بچاؤ تحریک کے ایک علامتی احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے کیا۔ اجتماع سے راجہ امجد علی خان، راجہ ابرار، شوکت نواز میر، وقار کاظمی، میر افضال سلہریا، کامران بیگ، محمود بیگ، راجہ واثق نذیر، چودھری مراد علی، راشد شیخ، ظہیر میر اور باسط بزمی نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں دریا بچاؤ کمیٹی کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دریائے نیلم کے بعد دریائے جہلم کے رخ کی تبدیلی کا صاف معنی آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت کی تباہی ہے۔ وزیراعظم پاکستان کے بنائے شمائل کمیشن میں واضح طور پر آزاد کشمیر حکومت کا مؤقف درج ہے جس میں دریاؤں کے رخ کی تبدیلی کو ناقابل قبول تحریر کیا گیا ہے۔ واپڈا نے جہاں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں کسی بھی تسلیم شدہ منصوبے پر عملدرآمد نہیں کیا وہیں کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں آزاد حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہ کر کے کشمیریوں کو ان کی اوقات بتائی گئی ہے۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں کو زبردستی کے منصوبے قبول نہیں ہیں اور آئین میں درج حقوق کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔

 






Related News

.ریاست جموں کشمیر تحلیل ہورہی ہے

Spread the loveتحریر خان شمیم انیس سو سینتالیس کی تقسیم برصغیر کے منحوس سائے آسیبRead More

پوليس گردی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی باغ کا احتجاجی مظاہرہ ، رياستی بربريت کی شديد مذمت

Spread the loveباغ، پونچھ ٹائمز پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامیRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *