Main Menu

Monday, July 6th, 2020

 

قربان علی خان ایک سچے انقلابی، تحرير: عابد مجيد

ریاست جموں کشمیر کا قومی سوال کیا ہے اور ریاست کی آزادی کا حل قومی جہموری انقلاب کے زریعے ممکن ہے ۔ دنیا بھی کے محنت کشوں کی جدجہد کی حمایت کرتے ہوئے غیر طبقاتی سماج انسانوں کی آزادی عالمی امن اور عالمیُمعاشی معاشی مساوات دنیا کی ضرورت ہے ۔ ہماری ریاست پر دو ممالک کا قبضہ ہے اور ہر قابض کے خلاف جدجہد مقبوضہ علاقوں کی عوام نے خود کرنا ہے ریاست مختلف قومیتوں پر مشتمل ہے اور ہر قومیت کو اسکی پہچان دیے بنا اسکی تاریخ کا احترامRead More


بيرسٹر قربان کی آٹھويں برسی، ايکٹ 74 سميت غلامی کی تمام دستاويزات مسترد، ينگ ڈاکٹرز کے مطالبات فی الفور منظور کئے جائيں، جموں کشمير پيپلز نيشنل پارٹی

باغ) عظيم مارکسی دانشور ، انقلابی راہنما بانی چیئرمين جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی (JKPNP) بیرسٹر قربان نے ریاست جموں کشمیر کے عوام کو انقلابی نظریات سے روشناس کروانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ شخصیات مر جاتیں ہیں لیکن نظریات کبھی نہیں مرتے۔ ان خيالات کا اظہار بیرسٹر قربان علی کی برسی کے موقع پر منعقدہ تربیتی نشیست میں پارٹی رہنماؤں نے اپنی گفتگو ميں کيا۔ پروگرام میں کامریڈ سمعیہ،ساجد کبیر،مرذوق افضل،شہزاد حسرت،کامریڈ طاہر،بلال احمد،الیاس اور دیگر نے گفتگو کرتے ہوۓ کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام کی نجاتRead More


میں لبرل نہیں، لبرل تو ٹرمپ بھی ہے۔ تحرير: فرخ سہیل گوئندی

پچھلی دو دہائیوں میں ہمارے سماج میں رجعتی قوتوں کے ردعمل میں ایک نیا طبقہ لبرلز کی شکل میں سامنے آیا ہےجو چند حرکات ولباس کواسے رجعتیوں کے خلاف مزاحمت سمجھتے ہیں یہ نئی مڈل کلاس لبرلز ، طبقاتی حوالے سے ترقی پسند تحریک کو نقصان پہچانے کا زیادہ سبب ہے، اس لئۓ کہ وہ سماج کی طبقاتی خلیج کے خلاف نہیں بلکہ وہ رجعتیوں کے رہن سہن اور رویوں کے خلاف ہے۔ معاشی استحصال، کسان مزدور اور پسے ہوۓ طبقات کے معاملات سے اسے انہیں کوئی غرض نہیں۔جیسے، لبرلRead More


درياؤں کے رُخ کی تبديلی و جبری معاہدے کسی صورت منظور نہيں، دريا بچاؤ تحريک

مظفرآباد، دریا بچاؤ تحریک کے ایک احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مقررين نے کہا کہ دریاؤں کے رخ کی تبدیلی مظفرآباد کے لوگوں کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔ کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر حکومت آزاد جموں و کشمیر نے قبل ازیں دریا کے رخ کی تبدیلی کو مسترد کیا تھا لیکن اب مظفرآباد کے ماحول کو تباہ کرنے کے لیے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا معاہدہ کر دیا گیا ہے جو دریائے نیلم کے قتل کے بعد دوسرا بڑا ماحولیاتی سانحہ ہے۔ دریا بچاؤ کمیٹی مظفرآباد کو تباہ کرنےRead More


سلک روٹ سے ون بیلٹ ون روڈ تک ،تحریر : شمیم خان

سلک روٹ یا شاہراہ ابریشم قدیم دنیا کی سب سے طویل اور پراسرار شاہراہ ہے جو انتہائی دشوار گزار راستوں سے گزرتی ہے یہ شاہراہ دو سال قبل مسیح میں چین سے لیکر قدیم سلطنت روما تک تعمیر ہوئی تھی جسکی لمبائی پندرہ ہزار کلومیٹر ہے ایک سرے سے دوسرے سرے تک مال واسباب کی نقل وحمل میں ایک سال کا عرصہ لگتا تھا اس طویل شاہراہ پر کہیں بستیاں اور شہر اباد تھے تاجروں اور مسافروں کی رہائش کے لیے جابجا سرائیں بنی ہوئیں تھیں مال کی نمائش اورRead More


پاکستان، ہندو شہری اور مندر، تحریر: وسعت اللہ خان

آل پاکستان ہندو رائٹس موومنٹ کے سروے کے مطابق تقسیم کے وقت موجودہ پاکستان کی آبادی ساڑھے تین کروڑ تھی جبکہ 428 مندر آباد تھے۔ 73 برس کے دوران 20 کو چھوڑ کے باقی تمام مندر گوداموں، گھروں، دفاتر، تعلیم گاہوں وغیرہ میں غائب ہو گئے۔ پاکستان ہندو کونسل کے مطابق ملک میں اس وقت ہندو آبادی 80 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ اس 80 لاکھ کے لیے سندھ میں 11، پنجاب میں چار، بلوچستان میں تین اور خیبر پختونخوا میں دو مندر فعال ہیں۔ ہندو کمیونٹی سینٹرز عنقا ہیںRead More


سندھی علیحدگی پسند تنظیمیں اور دہشت گردی، تحرير: حسن مجتبیٰ

قسط ۲۔ یہی دن تھے (۱۹۷۵)جب جی۔ ایم۔ سید کی سندھی زبان میں مشہور کتاب “سندھودیش چھو آئیں چھا لائے” (سندھو دیش کیوں اور کس لیے”) شائع ہوکر ِآئی تھی اور اس پر پرنٹ لائین تھی: “یہ کتاب کیرت بابانی نے الہاس نگر انڈیا سے شائع کی” جبکہ دراصل یہ کتاب کراچی میں سید کے وفادار پیروکار محمد جمن (گائک نہیں) کی پریس سے شائع ہوئی تھی۔ یہ کتاب جو اب انگریزی میں بھی ترجمہ ہے سید کے پیروکاروں نے خفیہ طور اور دستی تقسیم کی تھیں۔ یہ کتاب جیRead More


تحریک آزادی کشمیر:جہاد یا آتنک واد -ارون دھتی رائے/ترجمہ،عامر حسینی

جوں جوں کشمیر کی وادی میں جنگ بڑھتی گئی،قبرستان ایسے ہوتے گئے جیسے کئی منزلہ پارکنگ لاٹ ترقی کرتے شہروں کے اندر پھیلتی جاتی ہیں۔جب جگہ ختم ہوجاتی تو بعض قبروں کو سری نگر میں چلتی ڈبل ڈیکر بسوں کی طرح ہوگئیں، بسیں جوکہ سیاحوں کو بلیووارڈ سے لال چوک تک لیکر جاتی تھیں۔ خوش قسمتی سے مس جبین کی قبر کو اس قسمت کا شکار نہ ہونا پڑا۔سالوں بعد،اس کے بعد جب بڑے عسکریت پسند گروپ ایک دوسرے پہ پل پڑے تھے،جب یاتریوں، ہنی مون منانے والوں نے مرکزیRead More


بائیں بازو کی جدوجہد کا نیا عہد۔۔حسنین جمیل فریدی

تقریباً پچھلے آٹھ سالوں سے میں لیفٹ کی سیاست کا حصہ ہوں۔ 2012 میں لاہور آتے ہی انتہائی جوش و جذبہ کے ساتھ لیفٹ کے مختلف گروپس سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ ہر گروپ مجھے اپنی طرف زبردستی کھینچنے کی کوشش کرتا رہا۔ تمام گروپس میں جس سے بھی ملاقات ہوتی تو سب کے نظریات میں شدید اختلاف پایا۔ ان تمام گروپس میں دو چیزیں قدرے مشترک تھیں ایک تو یہ کہ ایک گروپ کے لوگوں کی تعداد زیادہ سے زیادہ 10 تھی، اتنی پرانی تنظیمیں ہونے کے باوجودRead More


منجمد سوچيں نسلوں کی دُشمن ، تحرير : آر اے خاکسار

بڑے دماغ جو تجزيہ کرتے ہيں اُنکی عملًا اہميت صديوں بعد بھی ويسے ہی ہوتی ہے جيسے کہ آج کا تجزيہ ہو۔ اسکی ايک وجہ استحصال کے بنيادی اصولوں کا تبديل نہ ہونا بلکہ محض شکليں بدلنا ہے۔ بيرسٹر قربان علی نے دہاہيوں پہلے ايسا ہی ايک تجزيہ کيا تھا اور اُس پہ عملًا کھڑا رہنے کی ہمت بھی۔ بيرسٹر قربان کا ماننا تھا کہ ہماری بنيادی جدوجہد منجمد سوچوں کے خلاف ہے۔ يہ وہ نقطہ ہے جو انسانی عظمت کی تشکيل کی جہت کرتا ہے۔ اپنے ہونے کی دليلRead More