Main Menu

یہ سپہ سالار: محمد بشارت انجم

Spread the love


پاکستانی فوج نے اپنی معاشی سلطنت قائم کرلی ہے جس کے چار حصے ہیں:
1۔ آرمی ویلفیئر ٹرسٹ
2۔ فوجی فاونڈیشن
3۔ شاہین فاونڈیشن
4۔ بحریہ فاونڈیشن
فوج ان چار ناموں سے کاروبار کر رہی ہے۔ یہ سارا کاروبار وزارت دفاع کے ماتحت کیا جاتا ہے۔ اس کاروبار کو مزید تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے
پہلے حصے میں فوج سیدھا سادہ منافع حاصل کرتی ہے جس میں NLC ایک اہم کردار ادا کرتی ہے جو کہ ملک کی سب سے بڑی ٹرانسپورٹ کمپنی ہے۔ جس کے 1689 سے زائد کا گاڑیوں کا کارواں ہے جس میں 7279 آدمی کام کرتے ہیں جس میں 2549 حاضر سروس فوجی ہیں اور باقی رٹائرڈ فوجی ہیں
فرنٹیئر ورکس آرگنائیزیشن (FWO) ملک کی سب سے بڑی ٹہیکیدار ادارہ ہے جو کہ اس وقت حکومت کے سارے اہم constructional tenders جیسے روڈ وغیرہ ان کے حوالے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کئی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس لینے کے لیے بھی اس ادارے کو رکھا گیا ہے
ایس سی او SCO اس ادارے کو پاکستان کے جموں کشمیر، فاٹا اور northern areas میں کمیونیکیشن کا کام سونپا گیا ہے
مشرف سرکار رٹائرمنٹ کے بعد چار سے پانچ ہزار افسروں کو مختلف اداروں میں اہم عہدوں پر فائز کیا ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک میں سب سے 56 ہزار سول عہدوں پر فوجی افسر قابض ہیں۔جن میں 1600 کارپوریشنس میں ہیں۔
پاکستان رینجرز بھی اسی طرح کاروبار میں بڑھ کر حصہ لے رہی ہے جس میں سمندری علائقے کی 1800 کلومیٹر لمبی سندہ اور بلوچستان کے ساحل پر موجود جھیلوں پر قبضہ کر لیا ہے اس وقت سندہ کی 20 جھیلوں پر رینجرز کا قبضہ ہے۔ اس ادارے کے پاس پیٹرول پمپس اور اہم ہوٹلز بھی ہیں۔ ہتاکہ FWO کو شاہراہوں پر بل بورڈ لگانے کے بھی پیسے وصول کرنے کا حق حاصل ہے۔ 15 فروری 2005 میں سینیٹ میں ایک رپورٹ بھی پیش کی گئی تھی۔ فوج کے کئی ادارے اسٹاک ایکسچینچ میں بھی رجسٹرڈ نہیں ہیں ان کی یہ سرمائکاری کسی بھی صورت میں عالمی سرمائکاری سے الگ نہیں ہے۔ کچھ اور بھی فوجی کاروبار کی لسٹ ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کیسے افواج پاکستان سرمائکاری میں مصروف ہے۔
آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کے پروجکٹس:
1۔ آرمی ویلفیئر نظام پور سیمنٹ پروجکٹ
2. آرمی ويلفيئر فارماسيوٹيکل
3. عسڪری سيمينٹ لمٹيڈ
4. عسڪری ڪمرشل بينک
5. عسڪري جنرل انشورنس کمپنی لمٹيڈ
6. عسڪری ليزنگ لميٹيڈ
7. عسڪري لبر يکينٹس لميٹڈ
8. آرمی شوگر ملز بدين
9. آرمی ويلفيئر شوپروجيکٹ
10. آرمی ويلفيئر وولن ملزلاهور
11. آرمی ويلفيئر هوزری پرجيکٹ
12. آرمی ويلفيئير رائس لاهور
13. آرمی اسٹینڈ فارم پروبائباڊ
14. آرمی اسٹينڈ فارم بائل گنج
15. آرمی فارم رکبائکنتھ
16. آرمی فارم کھوسکي بدين
17. ريئل اسٹيٹ لاهور
18. ريئل اسٹيٹ روالپنڈی
19. ريئل اسٹيٹ کراچی
20. ريئل اسٹيٹ پشاور
21. آرمی ويلفير ٹرسٹ پلازه راولپنڈی
22. الغازی ٹريولز
23. سرويسز ٹريولز راولپنڈی
24. ليزن آفس کراچی
25. ليزن آفس لاهور
26. آرمی ويلفيئر ٹرسٹ کمرشل مارکٹ پروجيکٹ
27. عسکری انفرميشن سروس
فوجی فائونڈيشن کے پروجيکٹ
1. فوجی شگرملز ٹنڊو محمد خان
2. فوجی شگرملز بدين
3. فوجی شگرملز سانگلاهل
4. فوجی شگرملز ڪين اينڊيس فارم
5. فوجی سيريلز
6. فوجی کارن کامپليکس
7. فوجی پولی پرپائلين پرڊکٹس
8. فاونڈيشن گیس کمپنی
9. فوجی فرٹلائيزر ڪمپنی صادق آباد ڈهرڪي
10. فوجی فرٹلائيزر انسٹیٹیوٹ
11. نيشنل آئیڈنٹٹی کارڈ پروجيکٹ
12. فاونڈيشن ميڈيک کالج
13. فوجی کبير والا پاور کمپنی
14. فوجی جارڈن فرٹلائيزر گھگھر ڦاٽڪ کراچی
15. فوجی سيکيورٹی کمپنی لميٹڈ
16. ٽرانسپورٹ نيشنل لاجيسٹک سيل NLC
17. فرنٹيئر ورکس آرگنائيزيشن FWO
شاہين فائونڈيشن کے پروجيکٹ
1. شاہين انٹرنيشنل
2. شاہين کارگو
3. شاہين ايئرپورٹ سروسز
4. شاہين ايئر و ٹريڈس
5. شاہين کامپليکس
6. شاہين پي ٹي وي
7. شاہين انفرميشن اور ٽيکنالاجی سسٹم
بحريه فائونڈيشن کے پروجيکٹ
01. بحريه يونيورسٹی
02. فالاهی ٹريڈنگ ايجنسی
03. بحريه ٹريول ايجنسی
04. بحريه کنسٹرکشن
05. بحريه پينٹس
06. بحريه ڈيپ سی فشنگ
07. بحريه کامپليکس
08. بحريه ٽائون
09. بحريه ڈريڈنگ
10. بحريه بيکری
11. بحريه شپنگ
12. بحريه کوسٹل سرويس
13. بحريه کيٽرنگ اينڈ ڊيکوريشن سرويس
14. بحريه فارمنگ
15. بحريه هولڈنگ
16. بحريه شپ بريکنگ
17. بحريه هاربر سروسزز
18. بحريه ڈائيونگ اينڊ سالويج انٹرنيشنل
19. بحريه فائونڈيشن کالج بهاولپور
نوٹ:- ان تمام بہترین کاروبار کے بعد اگر کوئی فوج سے جنگ جیتنے کا مطالبہ کریں گا تو فضول ہوگا.کیونکہ تاجر جنگجو نہیں ہوتا کمائی کے بہترین گر کی جانکاری رکھتا ہے






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *