Main Menu

Chief Editor

 

کسان رہنما چوہدری فتح محمد کی دوسری برسی پرویز فتح ۔ لیڈز، برطانیہ

بدھ 25 مئی کو پاکستان کے نامور مارکسی دانشور اور کسان تحریک کے بے لوث راہنما کامریڈ چوہدری فتح محمد کے دوسری برسی ہے، جو اپنی 72 سالہ جہد مسلسل اور ترقی پسند تحریکوں کے ساتھ رفاقت نبھاتے ہوئے گزشتہ برس ہم سے جدہ ہو گئے تھے۔ وہ اس دھرتی کے ایک ایسے بیٹے تھے جو اپنے دیش سے، اس کی مٹی سے، اس کی تہذیب و ثقافت سے اور اس میں بسنے والے انسانوں سے بے پناہ محبت کرتے تھے۔ ایک سیدھے سادھے انسان، جن کو شہروں کے نامورRead More


کارل مارکس 204 اور انقلاب کے راستے تحریر: پرویز فتح ۔ لیڈز

دُنیا بھر میں قومی آزادی، سماجی انصاف، انسانی برابری اور محنت کشوں کے حقوق کے علم بردار، انقلابی، سوشلسٹ، مارکسسٹ جمعرات 5 مئی کو سوشلسٹ نظام کی معاشی بنادیں مرتب کرنے والے عظیم فلسفی کارل مارکس کی 204ویں سالگرہ منا رہے تھے۔ قبل ازیں، دنیا بھر کے ترقی پسندوں نے سال 2018ء کو مارکس کے دو سو سال کے طور پر بھرپُور طریقے سے منایا تھا۔ لیڈز میں کیمونسٹ پارٹی برطانیہ اور ساوتھ ایشین پیپلز فورم نے ایک مشترکہ تقریب منعقد کی تھی، جِس میں برطانیہ کے نامور مارکسی دانشوروںRead More


آزاد پسند رہنما ساجد صادق اور ان کے ساتھیوں کی آزادی کے گیتوں کے ساتھ تدفین کر دی گئی

آزادی پسند جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے رہنما ساجد صادق اور ان کے ساتھیوں کی ازادی کے گیتوں کے ساتھ تدفین کر دی گئی واضح ریے کی ساجد صادق اپنے دو ساتھیوں کے سمیت گزشتہ روز سڑک کے ایک حادثے میں انتقال کر گئے تھے. ان کے انتقال کی خبر ملتے ہی پاکستان کے زیر قبضہ آزاد جموں کشمیر کو غمزدہ کر دیا قومی تحریک کے رینماوں کارکنوں اور عوام نے وسیع پیمانے پر ان کی آخری رسومات میں شرکت کی اور خراج عقیدت پییش کیا . ان کیRead More


میں نیشنل ازم پہ کاربند کیوں ہوں؟مہرجان

تاریخ فلسفہ میں اسپرٹ (روح) کو عمومی طور پر مذہبی اور اسطوریاتی(Religious & Mythological)پس منظر سے دیکھا گیا ، اس لیے بہت سے فلاسفر اسپرٹ کو مختلف معنی دیتے رہے ، کسی نے اسے مائنڈ ، کسی نے سائکی تو کسی نے اسے میٹا فزیکل کہا اور سب سے بنیادی بات کہ انہی بنیادوں پر اسے فلسفہ اور تاریخ فلسفہ سے تقریباً الگ دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کی گئی۔ یہ ہیگل ہی کے بدولت ممکن ہوا کہ “سائنس آف لاجک” میں اسپرٹ منطقی نقطہ نظر سے سامنے آیا اورRead More


سری لنکا اور پاکستان کی کہانی میں کیا فرق ہے۔ بیرسٹر حمیدباشانی

سری لنکا ہمارے خطے کا ایک چھوٹا سا جزیرہ ہے۔ اس کی کل آبادی بائیس ملین ہے۔ پاکستان سے اس کا کوئی تقابل نہیں۔ رقبے اور آ بادی کے اعتبار سے پاکستان اس سے کئی گنا بڑا ملک ہے۔ اس کے پاس نسبتاً بڑی معیشت اور طاقتور فوج ہے۔ لیکن اس کے باوجود ان میں بہت سارے معاملات میں مماثلت بھی ہے۔ یہ مماثلت دونوں ملکوں کو در پیش موجودہ معاشی بحران سے جھلکتی ہے۔ دونوں کو عالمی قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات درپیش ہیں۔ دونوں کو کرنٹ اکاونٹ اورRead More


یسین ملک صاحب کے کیس کے بارے میں میرے اور راجہ قیوم صاحب کے اندیشے اور تجزیات ؟ ھاشم قریشی

راجہ قیوم صاحب نے مہاترے کے اغواء اور قتل کیس میں 22 سال کی قید برطانیہ کی جیلوں میں بسر کرلی انھوں نے یسین ملک کے کیس کے حوالے سے اپنے تجربے کی تفصیل لکھی ہے۔میں ان کے موقف سے متفق ہوں میرے یا یسین ملک کے حوالے سے یسین ملک کے ” اقبال جرم ” پر ان کے کسی دوست۔پارٹی ورکر یا ان کے عقیدت مند کی طرف سے یہ کہہ کر ان کے فیصلے کا دفاع کرنا کسی بھی طرح سے” حقائق” پر مبنی نہیں بلکہ “عذر لنگRead More


سرمایہ داری کے ٹائی ٹانک کو ڈبونا ھو گا۔ :ذوالفقار احمد ایڈووکیٹ

1886سے قبل دنیا بھر کے محنت کشوں کی حالت زار قابل رحم اور ناگفتہ بہہ تھی مزدوروں سے یومیہ 18گھنٹے مشقت کروائی جاتی تھی جبکہ انکی چھٹی۔ صحت۔ پنشن۔ رہائش کی مشکلات۔ انکے بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات زندگی کا تصور تک نہیں تھا ۔ 1886میں امریکہ کی ترقی یافتہ صنعتی ریاست شکاگو میں مزدور تنظیموں نے بالادست طبقہ کیخلاف اپنے بنیادی حقوق کیلئے درج ذیل مطالبات کیلئے پرامن احتجاج کیا۔ 1۔ مزدوروں کے اوقات کا یومیہ 8 گھنٹے مقرر کیا جائے 2۔ ہفتہ میں ایک چھٹی دی جائے۔Read More


بڑے تلخ ہیں بندہ مزدور کے اوقات: بیرسٹر حمید باشانی خان

یہ1884 کے موسم گرما کی بات ہے۔ امریکہ کی فیڈریشن اف ارگنائزد ٹریڈ اینڈ لیبر یونین نے ملک گیر تحریک کا اعلان کیا۔ اس تحریک کا مقصد کام کے اوقات کار کو گھٹا کر آٹھ گھنٹے کرانا تھا۔تحریک کے آغاز کے لیے یکم مٗی1886 کا دن مقرر کیا گیا۔ اس تحریک کے لیے دوسال تک تیاری کی گئی۔ مزدوروں میں بڑے پیمانے پر لٹریچر تقسیم کیا گیا۔گیت لکھے گئے۔آٹھ گھنٹے کا دن نامی گانا امریکہ میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑ گیا۔ آٹھ گھنٹے کام، اٹھ گھنٹے ارام اور اٹھ گھنٹےRead More


خبردار! شاری بلوچ ایک دلدل ہے: شازار جیلانی

بلوچ وفاداری اور اس کی قیمت ادا کرنے کے لئے مشہور ہیں۔ سادے لیکن رنگ کے پکے، نسبتاً پسماندہ لیکن باشعور، جن سے بڑی عالمی طاقتوں کے ساتھ ساتھ ایران انڈیا اور کچھ عرب ممالک بھی توقعات لگا بیٹھے ہیں۔ بلوچستان قدرتی دولت سے مالامال ہونے کی وجہ سے بیرونی قوتوں کے مفادات کا میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ جہاں ایک طرف سیاسی طور پر قاسم سوری جیسوں کو بلوچستان کا نمائندہ نہ ہو کر بھی بلوچستان کا نمائندہ بنایا جاتا ہے تو دوسری طرف سی پیک جیسے کھربوں کےRead More


بلوچستان کا المیہ – امتیاز عالم کا ناقابل اشاعت کالم: امتیاز عالم

شاری جان بلوچ کے ”فدائی حملے“ کے بعد نامور صحافی انور ساجدی نے روزنامہ انتخاب (کوئٹہ) میں ”بلوچ پیش مرگہ“ کے عنوان سے بلوچوں کے لیے دو راستوں یعنی جمہوری و پرمن یا مسلح بغاوت کو بیان کرتے ہوئے بلوچ نوجوان خواتین کے فدائی دستے کے ترانے کا ذکر کیا ہے کہ ”خواتین کی بڑی تعداد نے کرد خواتین کی طرز پر بلوچ پیش مرگہ تشکیل دیا ہے اور غالباً سینکڑوں نوجوان خواتین اپنی جان دینے کے لیے تیار ہیں۔ ان فدائی خواتین کا ترانہ براہوئی زبان میں ہے۔ جسRead More