Main Menu

یسین ملک صاحب کے کیس کے بارے میں میرے اور راجہ قیوم صاحب کے اندیشے اور تجزیات ؟ ھاشم قریشی

Spread the love

راجہ قیوم صاحب نے مہاترے کے اغواء اور قتل کیس میں 22 سال کی قید برطانیہ کی جیلوں میں بسر کرلی انھوں نے یسین ملک کے کیس کے حوالے سے اپنے تجربے کی تفصیل لکھی ہے۔میں ان کے موقف سے متفق ہوں
میرے یا یسین ملک کے حوالے سے یسین ملک کے ” اقبال جرم ” پر ان کے کسی دوست۔پارٹی ورکر یا ان کے عقیدت مند کی طرف سے یہ کہہ کر ان کے فیصلے کا دفاع کرنا کسی بھی طرح سے” حقائق” پر مبنی نہیں بلکہ “عذر لنگ ” ہی کہا جاسکتا ہے ؟ ” مجھے عدالت کے انصاف پر یقین نہیں ہے ” ہم یہ یسین ملک کے بیان سے وابستہ کرتے ہے ؟ جبکہ یہ صیح نہیں ہے ۔
1/اس بارے میں دنیا کے مختلف ملکوں میں جب بھی حریت پسندوں کو ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تو انھوں نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔یہ بھی یاد رکھیں کہ ایک نہیں بلکہ سب ملزمان نے بائیکاٹ کیا۔کیونکہ سیاسی مقدمات میں 16/17 ملزمان میں سے ایک کے بائیکاٹ پر کورٹ اور حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑھتا ہے ؟
2/ یہ مقدمہ صرف یسین ملک کے ہی خلاف نہیں ہے بلکہ مین ملزم حافظ سعید ۔صلاح الدین اور کل 18 ملزمان ہے اور ان پر مختلف الزامات کے تحت 243 صفحوں پر چارج شیٹ فریم کی گئی ہے ۔جن میں 1 .انجینر رشید۔2. آسیہ اندرابی 3. آفتاب احمد شاہ۔4 الطاف احمد عرف سنتوش ( یہ مرحوم سید علی گیلانی کے داماد ہے )4۔ نعیم احمد خان 5.فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے۔6.معراج الدین کلوال۔7..اکبر کھنڈے8 .بشیر احمد بٹ عرف سیف الدین 9..ظہور احمد شاہ وٹالی 10.. کامران یوسف۔11۔۔جاوید احمد بٹ 12..شبیر شاہ۔13..کشور کپور 14..محمد یسین ملک۔15.. مسرت اقبال۔16..فردوس اندرابی ۔17.آفتاب احمد شاہ عرف شاہد الاسلام۔۔
3/پہلی چار شیٹ ۔حافظ سید۔۔محمد یوسف عرف صلاح الدین۔۔۔ شاہد الاسلام اور الطاف شاہ عرف فنتوش ۔بعد میں دوسری چارج شیٹ بھی پیش کی گئ ہے ۔
4/ اب سوال یہ ہے کہ چند کو غیر حاضری میں اور 12/13 کو پٹیالہ کورٹ میں کھلی عدالت میں چارج شیٹ کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔یسین ملک کے سوا تمام ملزمان شبیر شاہ۔۔ نعیم خان ۔۔۔الطاف شاہ۔عرف فنتوش۔۔آسیہ اندرابی۔۔۔ شاہد الاسلام سمیت تمام ملزمان نے فرد جرم سے انکار کیا اور اپنے آپ کو بے گناہ قرار دیا۔
5/ جج نے 3 مئی کی تاریخ آگے بڑھائی اور تمام ملزمان کو کہا کہ ” یسین صاحب کو سمجھانے اور ایک وکیل بھی یسین ملک کو سمجھانے کے لئے مقرر کیا۔اور اگلی تاریخ 10 مئی کو رکھی جس پر یسین ملک نے 10 مئی کو پھر سے ” اقبال جرم کیا ۔۔اس بیان میں قطعی طور پر عدالت یا نظام پر اعتبار نہ ہونے کا کوئی بیان نہیں دیا گیا۔
6/ہم سب لوگ بشمول ا نکے ساتھی اور گھر والے بھی پریشان اور خیران ہے کہ یسین ملک نے ایسا کیوں کیا؟ اقبال جرم اکثر تشدد کی صورت میں کیا جاتا ہے جیسا کہ شاہی قلعہ میں مقبول بٹ شہید سمیت گنگا کیس میں ہم سب سے اقبالی بیانات
بے انتہا تشدد کی وجہ سے لئے گئے تھے۔ہم مجسٹریٹ کو کہتے تھے کہ یہ تشدد کی وجہ سے لے رہے ہے تو وہ بھی ان ظالموں کا ساتھ دیتا تھا۔ مگر ہم نے جب اسپیشل کورٹ میں اپنے جسموں کے زخم دکھائے اور اقبالی بیانوں سے انکار کیا تو کورٹ نے وہ سارے بیان رد کردئے .
7/جبکہ یہاں پر کوئی ایسی صورت حال نہیں ہے؟ کھلی عدالت میں “فرد جرم ” عاید کی جاری ہے اور اکثریت الزامات کو رد کرتے ہے سوائے ایک ملزم کے ؟ سوال ہے کہ ہمارے اور یسین صاحب کے ساتھی اور کارکن اور لوگ جب بھی کل یسین صاحب کی سزآ کے خلاف احتجاج۔مظاہرے کیس کے سلسلے میں ہیومن رائٹس اور بین الاقوامی ادراوں کے سامنے کرینگے تو ان کا ایک ہی جواب ہوگا ( اگر سزآ ہوئی ) کہ” یسین ملک نے تمام الزامات تسلیم کرکے اقبال جرم کیا ہے ؟ اس صورت میں ہم سب لوگ بین الاقوامی اداروں کے سامنے یسین ملک کا دفاع کرنے سے لاچار ہونگے ؟”
میں نے بہت کوشش کی تھی کہ یسین ملک صاحب اپنے دفاع کے لئے وکلاء کی ٹیم تشکیل دیں اور عدالت کو اپنی سوچ اور نظریات پھیلانے کے لئے ایک اسٹیج میں بدل دیں؟ جیسا کہ مقبول بٹ شہید نے گنگا کیس میں ہمارے خلاف لگائے گئے الزامات کی دھجیاں بکھیر دی اور پوری دنیا کو نہ صرف کیس کے بارے میں معلومات کا علم ہوا بلکہ P.O.K کے نوجوانوں میں حقیقی آزادی اور متحدہ جموں کشمیر کے خودمختاری کی سوچ کا علم ہوا ! اگر آپ چاہیں تو میں PDF میں چارج شیٹ بھی فیس بک پر پوسٹ کرلوگا؟






Related News

جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام یوم تجدید عہد

Spread the loveجموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام یوم تجدید عہد کے موقعRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *