Main Menu

ايجنٹ ہی ايجنٹ مگر ایک سوال ؛ تحرير : ہاشم قريشی

Spread the love

تنویر احمد اگست 2020 سے جیل میں ہے۔ اُن کا گناہ کیا ہے؟ پاکستانی آئین کے مطابق ” آزاد کشمیر ” پاکستان کا حصہ نہیں ہے؟ اگر پاکستان کا جھنڈا انھوں نے اتارا تو قانون میں اسکے بارے میں لکھا ہوگا کہ اس کو کیسے نمٹا جائے؟ مگر ایسا لگتا ہے کہ یہ نام نہاد عدالتیں بھی نام نہاد آزادکشمیر کی طرح ہی “آزاد ” ہے ؟مگر مگر مگر اور مگر ؟

مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آتی ہے کہ سرکاری لبریشن فرنٹ اور فرنٹ کے دوسرے گروپ بجائے کہ تنویر احمد کے کیس کی پیروی ملکر کرتے مگر سوشل میڈیا پر اس کیس پر بھی ” ہندوستانی را ” کے ہاتھ ہونے کا الزام لگایا؟ یہ پاکستانی اور الحاق والے کہتے تو پھر بھی بات تھی؟ مگر ہندوستان اور پاکستان دونوں کو غاصب قرار دینے والے ہر اس جدوجہد کو را یا ہندوستان کا نام کیوں دیتے ہيں جو پاکستان کے خلاف ہو ؟کہیں یہ سہولت کاری کے فرایض تو ادا نہیں کررہے ہيں ؟

ہم سچ کہہ دینگے تو ہم پر فورا ہندوستانی ایجنٹ کا الزام مقبول بٹ شہید کی طرح لگا لینگے ؟ مگر لبریشن فرنٹ والے زرہ اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھ لیں کہ ” آئی۔ایس۔آئی کی گود میں بیٹھ کر کون کشمیریوں کے قتل عام کے لئے سہولت کاری کرتا رہا ؟ مجھے بتانے کی ضرورت تو نہیں ہے آپ سب امان اللہ خان مرحوم کی کتاب کھول کر پڑھیں ۔

اصل میں اپ لوگوں کو یہی سکھایا گیا ہے کہ پارٹی میں کوئی اختلاف بھی کریں تو اُسے ایجنسیوں کا ایجنٹ قرار دیا کرو ؟ آپ کے ” لیڈر ” بچارے یسین ملک نے بھی وادی میں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لئے ” سیزفایر ” کیا تھا تو آپ لوگوں نے اور آپ کے اسوقت کے چیرمین نے یسین ملک کو ” را ” کا ایجنٹ قرار دے کر پارٹی سے نکالا تھا ۔ بہت دور مت جاو کچھ عرصہ پہلے آپ لوگوں نے زون کے صدر کی اہلیہ کو را کا ایجنٹ قرار دیا۔ یار ہمیں بھی بتاو کہ آخر یہ را والے کس طرح لوگوں کو ایجنٹ بناتے ہيں؟ ہندوستان کے ہونے کے باوجود ہمیں یہاں دکھائ نہیں دیتے ہيں؟ وہاں ان کا ہر دوسرا آدمی ایجنٹ کیسے بنتا ہے ؟

یہ بھی ستم ظریفی ہے کہ لبریشن فرنٹ نے اپنے ہی زون کے صدر کی بیگم کو “را ” کا اجینٹ قرار دیا مگر زون کا صدر برقرار عہدے پر بھی ہے اور ان کی بیگم ان کے گھر میں بھی ہے۔ میں زون کے صدر سے اور فرنٹ کے غیرت مند کارکنوں سے یہ سوال پوچھتا ہوں کہ ” کیا طاہرہ توقیر صاحبہ ” را ” کی ایجنٹ تھی ؟ جبکہ اُنھون نے خواتین میں بہت کام کیا ہے ۔ کیا زون کے صدر نے اپنی بیگم کو ” را” کا ایجنٹ مان لیا تھا ؟ کہ اپنے عہدے کو سنبھال لیا ؟

میں پھر مخلض اور غیرت مند کارکنوں سے استدعا کرونگا کہ اس تنظیم میں بہت سے لوگوں کا لہو شامل ہے؟ اس کو اس طرح روز رسوا نہ کرو ۔ سچائی کا دامن پکڑ لو پروپگنڈے اور سہولت کاروں کے ذاتی مفادات کی بھینٹ مت چڑھو آنے والی نسلیں تم سے حساب لینگی۔

مجھے معلوم ہے کہ آپ مجھے گالیاں دینگے؟ مگر مجھے اسکی پرواہ نہیں ہے البتہ میری باتوں پر غور کرو سچ کو تم پہچان ہی لوگے ۔ ایک دوسرے کو ایجنٹ کہنا بند کرو يہ تو قابضین کا مقصد ہوتا ہے۔

٭ مضمون نگار جموں کشمير ڈيموکريٹک لبريشن فرنٹ کے چيئرمين ہيں۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *