Main Menu

نوید قتل کیس پيچیدہ بنایا جا رہا ہے؛ تحرير: کامريڈ محمد الیاس

Spread the love

نوید قتل کیس آسان سے پچیدہ بنا دیا گیا ہے،نوید کا قتل دفتر میں ہوا اس کیس کی تحقیقات کا آغاز فی الفور دفتر کے دیگر ملازموں کی گرفتاری اور انھیں زیرِ تفتیش لانے سے ہوتا تو یہ کیس اتنی پچیدہ صورتحال اختیار نہ کرتا۔ بہت سارۓ شوائد کے ساتھ اس وقت تک قاتل کا سراغ مل چکا ہوتا،لیکن یہاں کیس پر پیش رفت الٹے طریقے سے ہوئی ہے،قاتل کو بھرپور موقع دیا گیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو محفوظ کر لے۔

تحقیقات کا عمل اور طریقہ کار اتنی سست روی کا شکار ہے کہ مجھ جیسا عام انسان بھی یہ سمجھ سکتا ہے کہ لوگوں کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لیے سست روی سے کیس کو لمبا کیا جا رہا ہے،سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ہے کہ پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس کو وقت دیا جاۓ پولیس کے فیصلے کا انتظار کیا جاۓ،لاھور سے پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے دیں۔

یہ سارۓ وہ حربے ہیں کہ لوگوں کے جذبات ٹھنڈۓ ہو جائیں تو اس کے بعد یہ ہو گا کہ ایک دن یہ کہا جاۓ گا کہ پوسٹمارٹم رپورٹ اور پولیس تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ نوید نے خود کشی کی ہے۔

اور پھر لوگوں میں چی مگوئیاں شروع ہوں گی کہ یار نوید کا کوئی پرابلم نہیں تھا خوشحال زندگی تھی پھر وہ خود کشی کیوں کر گیا؟ یار نوید کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا اس سے ایسی تواقع نہیں تھی۔

ایسا کیوں ہو گا ؟ اس لیے کہ ہم ایک ایسا معاشرہ ہیں جو مینیج ہو جاتے ہیں،ہماری اپنی کوئی اجتماعی راۓ نہیں ہوتی ہمارۓ اوپر راۓ مسلط کی جاتی ہے اور ہم مسلط ہونے والی راۓ کو قبول کر لیتے ہیں۔

ہمیں پہلے دن سے ہی اس صورتحال کا اندازہ تھا اسی لیے اس وقت تک لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاج کرنا چاہتے تھے کہ جب تک متعلقہ سٹاف کو گرفتار نہیں کیا جاتا کیونکہ ہم سمجھتے تھے کہ نوید کو دفنانے کے بعد کوئی گرفتاری نہیں ہو گی کیس کو لمکا دیا جاۓ گا۔
تحقیقات اور رپورٹیں سامنے لاتے لاتے لوگوں کو تھکا دیاجاۓ گا اور اپنے مفاد کا وقت دیکھ کر اس بیمانہ دردناک قتل کو خودکشی قرار دیاجاۓ گا اور اس کے لیے راۓ عامہ تب تک ہموار کر دی جاۓ گی،وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بالکل ایسا ہی ہو رہا ہے۔

ہم نوید کی لاش کو بنا کسی گرفتاری کے دفنا کر بہت کمزور پوزیشن میں چلے گئے لیکن ابھی بھی وقت ہے کہ متعلقہ سٹاف کی فی الفور گرفتاری کامطالبہ لیکر احتجاج کو منظم کریں ۔ اس سے قبل کے پوسٹمارٹم رپورٹ آتی ہے چونکہ پوسٹمارٹم رپورٹیں یہاں تبدیل کر دی جاتی ہیں حالات اور وقعات کو دیکھ کر بنتی ہیں اور سامنے آتی ہیں ۔ جب پوسٹمارٹم رپورٹ آ جاۓ گی تو پھر کوئی احتجاج منظم نہیں ہو سکے گا،کیونکہ ہماری اجتماعی راۓ اس رپورٹ کے تحت منیج کر لی جاۓ گی۔ نوید کا قتل بہت بڑۓ پلان کے ساتھ کیا گیا ہے یہ کیس میں پیش رفت سے واضح ہوتا ہے۔

مقتول نويد کی فائل فوٹو

جن قابلِ احترام لوگوں کا پہلے دن سے یہ موقف تھا اور آج بھی ہے کہ احتجاج سے کیس خراب ہو جاۓ گا ان کی بات کو ورثا نے مانا ہے اس لیے ہم ورثا کی اجازت کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے لیکن پہلے دن بھی ہم نے یہ کہا تھا اور آج بھی کہہ رہے ہیں کہ جوں جوں وقت گزر رہا ہے یہ کیس پيچیدہ ہوتا جا رہا ہے اور مزید پيچیدہ ہو گا اور آخر کار ایک دن یہ قتل کیس خود کشی کا روپ دھار لے گا۔

وقت ہے تو صرف پوسٹمارٹم رپورٹ آنے تک اس کے بعد ہم کچھ نہیں کر سکیں گے۔ سب کچھ کیا جا سکتا ہے لیکن ورثا کی اجازت کے بغیر ہاتھ بندھے ہی رہیں گے۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *