Main Menu

آزاد جموں کشمیر میں چین اور پاکستان کے درمیان 2.5 بلین ڈالر کا بجلی پیدا کرنے کا معاٸدہ جموں کشمیر کے عوام کے وساٸل پر شبِ خون ہے،

Spread the love

آزاد جموں کشمیر میں چین اور پاکستان کے درمیان 2.5 بلین ڈالر کا بجلی پیدا کرنے کا معاٸدہ جموں کشمیر کے عوام کے وساٸل پر شبِ خون ہے،
حبیب الرحمن سابق ترجمان جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے سابق ترجمان حبیب الرحمن نے چین اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے معاٸدۓ جس کی نسبت سے کوہالہ میں پانی سے بجلی پیدا کرنے کا ایک بڑا کارخانہ لگانے کا منصوبہ کیا گیا ہے پر گفتگو کرتے ہوۓ کہا ھیکہ یہ بنیادی طور پر ریاست کے اس حصے کے وساٸل پر قبضہ کر کہ آزاد جموں کشمیر کو بے دست و پا کرنے کے ساتھ ساتھ اس پر مکمل قبضہ کر کہ اس کی موجودہ حثیت ختم کرنے کی منصوبہ بندی ہے،انھوں نے کہا کہ 1960 کی دہاٸی منگلا ڈیم پھر نیلم جہلم پاور پروجیکٹ اور اب کوہالہ پاور پروجیکٹ کی تعمیر میں نہ تو عوام کی راۓ شامل ہے اور نہ ہی نام نہاد آزاد جموں کشمیر کی حکومت کا اس میں کوٸی رول ہے،یہ دھوکہ دہی کا عمل ہے جس کے ذریعے ریاست کے اس حصے کے وساٸل کو لوٹا جا رہا ہے،بظاہر تو اعلان کیا جا رہا ہے کہ اس سے لوگوں کو روزگار میسر ہو گا جبکہ حقیقت میں عوام کو ان کے وساٸل سے محروم کیا جا رہا ہے،ساری دنیا میں پانی کے بڑۓ ڈیم ماحول کے لیے نقصاندہ سمجھے جا رہے ہیں اس سے نہ صرف انسان بلکہ چرند پرند بھی بری طرح متاثر ہوں گے،لوگوں کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑۓ گا،انھوں نے کہا کہ یہ ڈیم بنیادی طور پر آزاد جموں کشمیر کے عوام کی ملکیت ہے اور ریاستی قوانین کے مطابق کوٸی بھی شخص کمپنی یا کارپوریشن جو اسٹیٹ سبجیکٹ رول کے زمرۓ میں نہیں آۓ جموں کشمیر میں سرمایہ کاری نہیں کر سکتی انھوں نے اۓ جے کے حکومت پر بات کرتے ہوۓ کہا کہ یہ حکومت اور ممبران اسمبلی انگوٹھا لگانے کے لیے مراعات لے رہے ہیں،ایسے تمام معاٸدات بنیادی طور پر نام نہاد آزاد جموں کشمیر حکومت کے ساتھ ہونے چاہیے جبکہ یہاں پاکستانی حکمران آزاد جموں کشمیر کے وزیرِ اعظم کو وساٸل لوٹتے ہوۓ گواہ رکھتے ہیں،
حیرانگی کی بات یہ ہے کہ یہ اپنی سر زمین غیروں کے قبضے میں دینے کے لیے گواہ بن جاتے ہیں،
انھوں نے یاد دلایا کہ بلوچستان کے وساٸل کو لوٹ کر پاکستان کا حکمران طبقہ بلوچ عوام کو برباد کر چکا ہے سندھ کے وساٸل کی لوٹ کھسوٹ جاری ہے تاریخ سے سبق سیکھنے کی اشد ضرورت ہے،بجاۓ اس کے کہ نام نہاد آزاد جموں کشمیر کے وساٸل پر مکمل کنٹرول AJK حکومت کا ہو یہاں حکومت AJK کو چاپلوسی اور خوش آمدی سے ہی فرصت نہیں ہے،چھوٹے چھوٹے عہدوں کے لیے اپنی سر زمین غیرٶں کے قبضے میں دۓ رہے ہیں،انھوں نے متنبہ کرتے ہوۓ کہا کہ جتنے میگا پروجیکٹ لگاۓ جا رہے ہیں معاشی طور پر آزاد جموں کشمیر کو مفلوج کیا جا رہا ہے پاکستانی ریاست ان پروجیکٹس کے ذریعے تمام وساٸل پر قابض ہو جاۓ گی اور عوام اپنی زمینوں اور وساٸل سے محروم ہو کر انتہاٸی مفلسی اور بے اختیاری کا شکار ہو کر بد ترین انفرادی اور اجتماعی غلامی کا مزید شکار ہو جاٸیں گے،منگلا ڈیم اور نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کی تعمیر سے لوگوں کی زندگیوں میں کوٸی تبدیلی نہیں آٸی ،نام نہاد آزاد کشمیر ویسے ہی تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے جیسے ان پروجیکٹس سے پہلے تھا،انھوں نے مزید کہا کہ یہ پروجیکٹ تعمیر ہونے کے بعد فوجی چھاونی کی شکل اختیار کر جاتے ہیں ان کے انتظام، پیداوار اور آمدنی میں AJK کا کوٸی عمل دخل نہیں ہوتا ،ان تمام پروجیکٹس کو فی الفور AJK گورنمنٹ کے حوالے کیا جانا چاہیے اس میں پاکستان کا عمل دخل ایک قبضہ گیر کا کردار ہے جو کسی طور پر قبول نہیں،
انھوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ قبضہ گیری کی اس نٸی حکمت عملی کے خلاف صف آراء ہوں اگر مصلحت اور چھوٹے چھوٹے مفادات کے نام خاموشی اختیار کی گٸی تو رہی سہی حثیت بھی ختم ہو جاۓ گی جس طرح ہندوستانی حکومت پہلے ہی کر چکی ہے






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *