Main Menu

ہم غلام کیوں ہیں ؟ کیوں رہينگے؟ تحریر:ہاشم قریشی

Spread the love

آ ج ایک پوسٹ “آزاد کشمیر” کے رہنے والے مڈل ایسٹ میں جو مزدوری کرتا ہے دیکھنے پر ان لوگوں کی معصومیت اور جذباتی پن و “جدوجہد آزادی ” کے ساتھ غیرحقیقت پسندانہ رویہ رکھنے پر بہت دکھ اور افسوس ہوا۔
آج سوشل میڈیا عام ہونے اور دنیا کے لمحہ لمحہ بدلتےحالات پر 10 سال کے بچے کو بھی سچائی کا احساس ہورہا ہے۔
مگر بہت افسوس ان لوگوں پر ہے جو گلگت بلتستان اور “آزاد کشمیر” میں پاکستان کی غلامی میں رہ کر, بجائے اسکے کہ “اپنے وطن کے اس حصے پر قابض ملک اور وہاں کے سیاسی نظام کے خلاف لڑتے مگر یہ آج بھی وادی کے ان سیاست دانوں کے پیچھے نعرے لگاتے ہيں جو اسی پاکستان کے میجروں اور کپتانوں کے سہولیت کار بنے ہوئے ہيں۔ اور جو اس ریاست کے مذہب کی بنیادوں پر ٹکڑے کرکے وادی کو بھی اسی ملک کی غلامی میں دینا چاہتے ہيں اسلام وآزادی تو ان کے بہانے ہيں۔
زرا اس پار کے میرے ہم وطن تھوڈی دیر کے لئے سوچیں
گلگت بلتستان و آزاد کشمیر کے لوگ لاکھوں کی تعداد میں پوری دنیا میں پھیل کر دن رات مزدوری کرتے ہيں میڈل ایسٹ میں بات بات پر اپنی بے عزتی برداشت کرتے ہيں مگر پھر بھی 40/50ارب ڈالر زرمبادلہ پاکستان کو قانونی طور پر ہر ماہ بیھج دیتے ہيں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ” اسقدر زرمبادلہ کما نے کے بعد بھی گلگت بلتستان و آزادکشمیر کے لوگوں کو کیا ریٹرن میں دیا جاتا ہے؟

پاکستان کے شہروں سے نمک، مرچ، تیل، اینٹ، پتھر، ٹین وغیرہ خریدتے ہيں۔ جب چھٹیوں پر آتے ہے تو اپنے بیوی بچوں و ماں باپ کو پاکستان کے شہروں میں ڈاکٹروں و اسپتالوں میں علاج کراکے واپس مزدوری کرنے چلے جاتے ہيں اور جب نوکری ختم ہو تو پھر سے اپنی تمام بچت دوبارہ ویزا حاصل کرنے پر لگ جاتی ہے۔ یہ سلسلہ یوں ہی قبر تک جاری رہتا ہے۔
پھر سے سوال ہے انگلینڈ اور دنیا کے دوسرے تمام ملکوں میں رہنے والے گلگت بلتستان و نام نہاد آزاد کشمیر کے لوگوں سے کہ

۱  سرینگر کے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرنے والوں نے؟ کبھی گلگت۔بلتستان اور آزاد کشمیر میں قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا؟

_۲- کھبی میرپور میں قید کاٹنے والے راجہ تنویر اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے؟ مظاہرہ کیا؟ بھوک ہڑتال کی؟

_۳منگلا ڈیم پر ڈیم بنانے سے پہلے مفت بجلی اور پانی و بجلی کی رائلٹی کا وعدہ کیا گیا تھا؟ کھبی اپ نے اس کا مطالبہ کیا؟

_۴انگریز ریاست کے مہاراجہ کو تمام ریاستی دریاوں کی رائلٹی دے جاتے تھے۔مگر تم لوگوں نے اس کا خوآب بھی نہیں دیکھاہوگا؟

_۵  ریاست کی اور مہاراجہ کی کھربوں ڈالر کی جائداد  پورے پاکستان میں موجود ہے۔ اس پر وزارت امور کشمیر کو دے کر اربوںکھربوں کا غبن کیا جاتا ہے؟ کھبی سوچا ہے؟

_۶پختون خواہ میں تربیلا ڈیم ہے اور وہ اسکی بجلی کا حصہ بھی لیتے ہے اور رائلٹی بھی حاصل کرتےہے

_۷  ززرمبادلہ کو کھبی بھی پاکستانیوں نے گلگت۔بلتستان یا آزاد کشمیر میں آج تک کھربوں ڈالر آپ سے لینے کے باوجود ان علاقوںمیں کوئی بنیادی کارخانہ بھی لگایا کہ آپ بار بار میڈل ایسٹ کی طرف مزدوری کے لئے نہ جاتے؟

_۸  آپ لوگوں نے کھبی سوچا ہے کہ آپ کے ان تنظیموں کو چندہ دینے سے۔ یا وادی کے لئے مظاہروں اور نعرہ بازی سے۔ یاسوشل میڈیا پر وادی کیآزادیکے لئے پروپگنڈہ کرنے سے وادی ازاد ہوئی ہے؟

_۹آپ کے الحاق پاکستان کے نعرے لگانے اور لشکر۔جیش و حزب اور مذہبی جدوجہد سے اس طرف بھی ریاست مذہبیبنیادوں پر تقسیم ہوئی ہے؟ اس ریاست کو بھی پاکستان کیطرح ہندوستان کے دوٹکڑوں میں تقسیم کرلیا؟

_۱۰گلگت ۔بلتستان اور آزاد کشمیر کے 60 لاکھ لوگوں نےاپنی غلامی کے خلاف قومی آزادی کی جدوجہد نہ کرکے الحاق اور مذہبکی بنیاد پر وادی کے لئے لڑنے مرنے نے اصل میں ہمیں بھی غلامی کی دلدل میں اور  ذیادہ دھنساتے رہے؟

_۱۱الحاق اور مزہبی نعرہ بازی نے پوری دنیا اور حاص طور پر ہندوستان کے آزادی پسند لوگوں کو بھی ہمارا دشمن بنایا؟ کھبی غورکیا ہے؟

ہم یہ اچھی طرح سے جانتے ہے کہ کوئی سہولت کار بنکر۔کوئی تنخواہ کار بن کر۔کوئی فوٹو کھنچوانے  کے لئے۔ کوئی مذہبی استصحالکراکر ہمیں الزام ہی دے گا۔برا بھلا کہہ دیگا؟ مگر یہ تو ہر سچ بولنے والے اور اپنے وطن کے لئے لڑنے والوں کے ساتھ صدیوںسے ہوتا آرہا ہے اور چلتا رہے گا؟

مگر دو باتیں میری یاد رکھو؟

_۱تماری آنے والی نسلیں دن بدن گہری ہوتی ہوئی غلامی و استصحال کو برداشت کرنے کے بجائے تمہاری قبروں پرآکر۔۔۔۔۔۔۔۔؟

_۲  پوری ریاست کے متحد ہونے اور پورے ریاست کی آزادی و خود مختاری  کا سارا دارمدار صرف اورصرف آپ لوگوں کیحقیقی جدوجہد میں ہے۔ اب وادی اور پوری ریاست کی جدوجہد  کی لیڈر شپ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر اور پوری دنیا میں پھیلےہوئے آپ لوگوں کے پاس ہی ہے؟

اس سچائی اور حقیقت پر مبنی تجزیہ لکھنے پر بے شک مجھے گالیاں دو ایجنٹ و غدار کہو مگر یہتمغےتو آپ ہمیں 60 سالوں سے دےرہے ہو۔






Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *