Main Menu

باغ: ملازمين محکمہ صحت کا احتجاج 26 ویں روز بھی جاری، 19 مارچ سے مکمل ہڑتال کا اعلان

Spread the love

حکومت ہميں کمزور نہ سمجھے ، آئندہ جمعے کو اپنے مطالبات کے حق ميں سُرخ پوش ريلی نکالی جاۓ گی، مطالبات کی منظوری تک پيچھےنہيں ہٹيں گے، مقررين

پونچھ ٹائمز

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں ہیلتھ ایمپلائیزفیڈریشن کے زیراہتمام ملازمین محکمہ صحت کی پورے آزاد کشمیر بھر کی طرح باغ میں بھی آج 26 ويں روز بھی جُزوی ہڑتال جاری رہی۔ ہیلتھ ايمپلائز فیڈریشن باغ نے 19 مارچ بروز جمعہ سے کام چھوڑ ہڑتال کا علان کر دیا ہے۔

میڈیا سیل ہیلتھ ایمپلائز فیڈریشن باغ کی جانب سے جاری تفصيلات کے مطابق محکمہ صحت باغ کے ملازمین کی پورے آزاد کشمیر کی طرح باغ میں بھی آج 26 ویں روز بھی ہڑتال جاری رہی ۔ آج کے احتجاجی پروگرام کی صدر تقریب ڈاکٹر کوثر بٹ تھی اور مہمان خصوصی چیئر مین ہیلتھ فیڈریشن باغ سید انیس گردیزی تھے۔

آج کے احتجاجی پروگرام میں متفقہ قرار داد بھی پاس کی اور کہا گيا کہ اگر اٹھارہ تاریخ تک ہمارے مطالبات کا نوٹیفکیشن نہ جاری ہوا تو ہم مکمل اوپی ڈیز بند کر دیں گے اور روڈ پر آئیں گے۔

مقررين کا کہنا تھا کہ ابھی تک توایک ماہ ہونے کو ہے ہم نے ہسپتال کی حدود میں ہی اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے لیکن حکومت نے ہمیں روڈ پر آنے کے لیے مجبور کر دیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جمعہ کے دن سرخ پوش ریلی بھی نکالیں گے جو ڈی ایچ کیو ہسپتال سے ہوتی ہوئی ڈی سی آفس کے سامنے دھرنہ دے گی۔ پروگرام ميں تمام ملازمین کو ہدایت جاری کی کہ جمعہ کے روز سب احباب سرخ پٹیاں اپنے سروں پر باندھ کر ریلی میں شرکت کریں ۔ آخر میں صدر تقریب نے کہا کہ ہم حکومت ہمیں کمزور نہ سمجھے ہم اپنا حق لیے بغیر واپس نہیں لوٹیں گے۔

يہ احتجاج کيوں ہے ؟

يہ ملازمين رسک الاؤنس، تنخواہ ميں اضافہ، ڈريس و ميس الاؤنس، ايک سے بيس سکيل کے لئے ريواہزڈ سروس سٹريکچر ، تمام ايڈہاک ملازمين کی مستقلی اور نيشنل پروگرام کے ملازمين کو سول سرونٹ کی منظوری جيسے مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج کر رہے ہيں۔ حکومت تاحال ان ملازمين کے مطالبات پورے کرنے ميں مکمل ناکام نظر آئ ہے ۔
اب ديکھنا يہ ہے کہ 19 مارچ سے اگر محکمہ صحت کے ملازمين مکمل ہڑتال کر ديتے ہيں تو مريضوں اور ضرورت مند عوام کا کيا حال ہو گا اور اُنکا پُرسانِ حال کون ہو گا۔ اب تک يہ معلوم نہيں ہو سکا کہ حکومت ملازمين کے ان مطالبات پر کيونکر اتنی غير سنجيدہ ہے کہ بارہا وعدے کرنے کے باوجود مطالبات ماننا تو دُور کی بات حکومت اب تک سنجيدہ بھی نہ نظر آئ ۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *