Main Menu

باغ: ملازمين محکمہِ صحت کی ہڑتال 24ويں روز بھی جاری، مطالبات منظوری کيليئے 18 مارچ کی ڈيڈ لائن

Spread the love

حکومت جلد مطالبات حل کرے تاکہ کورونا مريضوں کی ديکھ بھال ميں رکاؤٹ نہ آۓ، مطالبات کی عدم منظوری پر مکمل ہڑتال کے علاوہ ہماعے پاس کوئ راستہ نہيں، مقررين

پونچھ ٹائمز

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں ہیلتھ ایمپلائیزفیڈریشن کے زیراہتمام ملازمین محکمہ صحت کی اپنے مطالبات کے حق ميں احتجاجی ہڑتال آج 24 روز بھی ہڑتال جاری رہی ۔ آج کے پروگرام کی صدارت شبیر شاہ نے کی جبکہ مہمان خصوصی سید انیس گردیزی تھے۔ احتجاجی پروگرام ميں سٹیج سکرٹری کے فرائض سردار تنویر احمد نے ادا کئے۔

میڈیا سیل ہیلتھ ایمپلائز فیڈریشن باغ کی جانب سے جاری تفصيلات کے مطابق احتجاجی پروگرام ميں ملازمین صحت نے ہمیشہ کی طرح بھرپور شرکت کی۔ احتجاجی پروگرام سے شبیر شاہ، سید انیس گردیزی ، ڈاکٹر عمار ، سردار افتخار مغل ، راجہ آصف ، ضمیر شاہ ، شوکت کشمیری ، امتیاز شاہ، ذاکر سرور ، وحید مغل، حیدر علی ، جرار شاہ ۔ نوید کھوکھر ، سردار اياز، سردار طارق و دیگر خطاب کيا۔ مقررين نے کہا کہ ہم نے بہت انتظار کر لیا ہے مگر ابھی تک مطالبات پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا اور کورونا کی لہر بھی پھیل چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چائیے کہ محکمہ صحت آزاد کشمیر کے مسائل فیلفور حل کرے تاکہ کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال میں کوئی ریکاوٹ پیش نہ آئے۔ مہمانِ خصوصی کا کہنا تھا کہ ہم نے جو ڈیڈ لائن دی ہے 18 تاریخ تک اگر مطالبات حل نہ کئے گئے تو ہم مکمل ہڑتال کی طرف جائیں گے۔ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں کوئی ايکسٹرا چیز نہیں ۔ آخر میں صدر تقریب نے کہا کہ ہم فیڈریشن آزاد کشمیر کی قیادت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں اور جو بھی قیادت حکم کرے اس پر عمل درآمد ہوگا ۔

ياد رہے يہ ملازمين رسک الاؤنس، تنخواہ ميں اضافہ، ڈيس و ميس الاؤنس، ايک سے بيس سکيل کے لئے ريواہزڈ سروس سٹريکچر ، تمام ايڈہاک ملازمين کی مستقلی اور نيشنل پروگرام کے ملازمين کو سول سرونٹ کی منظوری جيسے مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج کر رہے ہيں۔ حکومت تاحال ان ملازمين کے مطالبات پورے کرنے ميں مکمل ناکام نظر آئ ہے اور اربابِ اختيار کی جانب سے غیر سنجيدگی بھی ديکھنے کو مل رہی ہے۔ يہ ملازمين گزشتہ کافی عرصے سے احتجاج کر رہے ہيں مگر ابھی تک کوئ مطالبہ نہيں مانا گيا۔ سيکرٹری صحت کی يقين دہانی بھی محض يقين دہانی ہی رہی ۔ اب ديکھنا يہ ہے 18 مارچ تک حکومت ملازمين کے مطالبات مانتی ہے يا ملازمين مکمل ہڑتال پہبہی مجبور ہونگے۔ چونکہ کورونا حالات بھی ہيں تو اس ساری صورتحال ميں مکمل ہڑتال کی صورت ميں عوام بڑی مشکلات کا شکار ہو سکتی ہے۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *