Main Menu

سدھنوتی: پوليس کی مجرمانہ غفلت، سال بعد بھی سردار خلیل کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے، 20 فروری کو احتجاج کا اعلان

Spread the love

ہر دروازے پر دستک دی مگر جھوٹی تسلياں ہی مليں، ميرے والد کے قاتل 15 دن میں گرفتار نہ ہوۓ تو 20 فروری کو تراڑکھل پلندری روڈ بند کر کے احتجاج کرينگے، سردار منصور خلیل

قاتلوں کی تاحال عدم گرفتاری پوليس کی نااہلی کا ثبوت، قاتلوں کی گرفتاری کيليے ہر حد تک جائينگے، سردار شبیر ، سردار اعظم، سردار افتخار سردار شہزاد کا مقتول کی پہلی برسی پہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب

سدھنوتی، پونچھ ٹائمز

پاکستان کے زير انتظام جموں کشمير کے ضلع سُدھنوتی کے علاقے گڑالہ ميں سردار خليل کے قاتلوں کی ايک سال بعد بھی عدم گرفتاری پر شديد احتجاج کيا گيا۔ احتجاجی مظاہرے ميں سخت موسم کے باوجود عوام کی بڑی تعداد ميں شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب اور بعد ميں جاری کئے گۓ اپنے بيان ميں مقتول سردار خليل کے بيٹے سردار منصور خليل کا کہنا تھا کہ ميرے والد سردار خلیل کے قاتلوں کو 15 دن میں گرفتار نہ کیا گیا تو تراڑکھل پلندری روڈ 20 فروری کو بند کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پورا ایک سال گزر جانے کے باوجود قاتلوں کی عدم گرفتاری سدھنوتی پولیس کی مجرمانہ غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

سال گزرنے کے باوجود بھی پوليس کی قاتلوں کی گرفتاری ميں ناکامی عوامی سطح پرپوليس کے کردار بارے گہرے سوالات اٹھا رہی ہے۔ مظاہرين سردار شبیر سردار اعظم، سردار افتخار سردار شہزاد و ديگر کا کہنا تھا کہ پورا سال گُزر گيا مگر قاتل تاحال گرفتار نہ ہو سکے۔ اُنکا کہنا تھا کہ قاتلوں کی گرفتاری کے لیے احتجاج کے ہر آپشن کو استعمال کریں گے اور ہر حد تک جائیں گے۔

مظاہرين کا کہنا تھا کہ گڑالہ میں گزشتہ سال 3 فروری کو قتل ہونیوالے سردار خلیل کے قاتل تاحال آزاد گھوم رہے ہیں سال بھر ہم نے تھانہ پولیس تراڑکھل، تھانہ پولیس پلندری ایس ایچ او ڈی سی ایس پی آئی جی ازادکشمیر ہر دروازے پر دستک دی مگر جھوٹی تسلیاں ہی ملتی رہیں اور قاتلوں کو گرفت میں نہ لایا جا سکا ۔

مقتول خلیل احمد کی پہلی برسی کے موقع پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقتول کے صاحب زادے سردار منصور خلیل نے انتظامیہ کو 15 دن کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے اگر قاتل سامنے نہیں لائے جاتے تو 20 فروری کو تراڑکھل پلندری روڈ بند کر دیں گے۔ اس موقع پر سردار شبیر خان صدر انجمن تاجران تراڑکھل نے کہا کہ ہم گڑالہ برادری کی ہر کال پر ان کی حمایت کرتے ہیں اور قاتلوں کی گرفتاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
سردار سہیل اسحاق نے قاتلوں کی عدم گرفتاری کو پولیس فورس کی ناکامی قرار دیا۔ سردار افتخار نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بیسیوں نوجوانوں کو گرفتار کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا پھر ان سے پیسے لے انہیں چھوڑ دیا گیا مگر قاتلوں کی کوئی خبر نہیں ہم پولیس کے اس رویے کی مذمت کرتے ہیں دریں اثنا خراب موسم کے باوجود عوام علاقہ کی بڑی تعداد مظاہرہ میں شریک ہوئی۔ بارش کے باوجود عوام مقررین کے خطاب سنتے رہے ۔ مقتول کے بیٹے سردار منصور خلیل خطاب کے دوران آبدیدہ ہو گئے۔ عوام علاقہ گڑالہ نے اس مظاہرے کو “سردار خليل کيليے انصاف “ تحریک کا آغاز قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ احتجاج کا ہر آپشن استعمال کریں گے کیونکہ اب خاموش رہنا جرم ہے۔

ياد رہے گزشتہ سال يعنی 3 فروری 2020 کی رات کو قاتلوں نے سردار خليل کو اُنکے گھر ميں گھس کر قتل کر ديا تھا۔ اس بابت مقامی تھانے ميں مقدمہ تو درج ہے مگر پوليس تاحال کوئ بھی سراغ لگانے ميں ناکام دکھائ ديتی ہے۔ اس ناکامی و پوليس کے کردار پر عوامِ علاقہ سخت غم و غصے کی حالت ميں ہيں اور انتئائ سخت موسم کے باوجود اس احتجاجی مظاہرے ميں عوامِ علاقہ کی کثير تعداد نے شرکت کی اور فی الفور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کيا ہے۔

گڑالہ: ايک سال گُزرنے کے بعد بھی قاتلوں کی عدم گرفتاری پر عوام سراپاء احتجاج ہيں۔

مظاہرين کا کہنا تھا کہ ايک سال گزرنے کے باوجود متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر کے پيسے لے کر چھوڑ ديا ہے اور اصل قاتل ابھی تک آزاد گھوم رہے ہيں۔ انصاف کے سارے دروازے کھٹکٹانے کے بعد احتجاج کے علاوہ ہمارا پاس کوئ چارہ نہيں اور مظاہرين انصاف کے حصول کے لئے ہر سطح پر جانے کے لئے پُرعزم ہيں اب ديکھنا يہ ہے کہ پوليس کی نااہلی و رشوت ستانی پہ حکومت کوئ قدم اٹھاتی بھی ہے يا عوام يونہی لُٹتے مرتے ہی رہينگے۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *