Main Menu

باغ: عوامی ایکشن کمیٹی جنوبی باغ کے زير اہتمام آٹے پر سبسڈی کی بحالی کيليئے مظاہرہ، 31 دسمبر کی ڈيڈ لائن

Spread the love

حکومت فنڈز کی عدم موجودگی کا بہانہ بنا رہی ہے جبکہ يہاں تعينات پاکستانی لينٹ افسران کی تنخواہوں و مراعات ميں اضافہ کيا جا رہا ہے

پونچھ ٹائمز ويب ڈيسک

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے ضلع باغ ميں عوامی ایکشن کمیٹی جنوبی باغ کے زير اہتمام پاکستانی زير انتظام جموں کشمير ميں آٹے پر سبسڈی کی بحالی کے لئے احتجاج کيا گيا۔ احتجاجی مظاہرے ميں بڑی تعداد ميں عوام نے شرکت کی۔ مظاہرين باغ کے حيدری چوک ميں مظاہرہ کرنا چاہتے تھے مگر پوليس کی بھاری تعداد نے مظاہرين کو زمان چوک ميں ہی روک ليا اور مظاہرين نے زمان چوک ميں ہی اپنا احتجاج شروع کر ديا۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرنے والے مقررين کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے ايک عام آدمی کی زندگی اجيرن ہو چُکی ہے اور ہمارے پاس پُرامن احتجاج کے علاوہ کوئ چارہ نہيں ہے۔ کورونا حالات کے پيشِ نظر جہاں پوری دُنيا کی حکومتيں عوام کو سہوليات دے رہی ہيں جبکہ ہماری حکومت مہنگائ ميں اضافہ کر رہی ہے۔ مظاہرين کا کہنا تھا کہ حکمران عياشياں کر رہے ہيں جبکہ عوام کو مزيد مہنگائ کے بوجھ تلے دبايا جا رہا ہے۔
مظاہرين کا کہنا تھا کہ ايک طرف حکومت يہ کہتی ہے کہ ہمارے پاس فنڈز نہيں ہيں جس کی وجہ سے مہنگائ کرنا پڑ رہی ہے جبکہ دوسری جانب لينٹ افسران کی تنخواہوں اور مراعات ميں اضافہ کيا جا رہا ہے۔ حکومت کی عوام دشمن پاليساں کسی صورت قبول نہيں کی جائيں۔ مظاہرين نے ريڑھ ميں مظاہرين پر کئے جانے والے تشدد کی بھرپور انداز ميں مذمت کی اور کہا کہ آٹے کی سبسڈی کی بحالی يا مہنگائ صرف ہمارا ہی نہيں بلکہ پوليس ملازمين کا بھی مسہلہ ہے۔ حکمران اپنی شاہ خرچياں اور عياشياں چھپانے کے لئے عوام اور پوليس کو آپس ميں لڑا رہے ہيں مگر ہم يہ واضع کرنا چاہتے ہيں کہ اوّل تو پوليس و باقی ادارے عوامی خدمتگار ہيں اور اسی کی تنخواہ ليتے ہيں پھر عوام اور پوليس کے مسائل ايک جيسے ہيں۔ مظاہرين نے حکومت سے اپيل کی کہ وہ 31 دسمبر تک آٹے کی سبسڈی بحال کرے ورنہ منظم عوامی تحريک کا آغاز کيا جاۓ گا۔

ياد رہے پاکستانی زير انتظام جموں کشمير ميں آٹے پر حکومت آزادکشمير نے سبسڈی ختم کرتے ہوۓ ايک ہی مہينے ميں دو بار آٹا مہنگا کرنے کا نوٹيفکيشن جاری کيا تھا جس پر عوامی ايکشن کميٹيز کے زير اہتمام عوامی احتجاجات شروع ہوۓ تھے۔ گزشتہ ہفتے باغ ہی کے علاقے ريڑھ ميں مہنگائ کے خلاف ايک پُرامن احتجاج پر پوليس تشدد کيا گيا اور کئ مظاہرين اور تاجر گرفتار کر لئے گۓ تھے۔ پوليس تشدد اور مظاہرين کی گرفتاری کو لے کر عوام ميں شديد غم و غصہ پايا جاتا ہے۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *