Main Menu

وزیر اعظم آزاد کشمیر کے نام کھلا خط ؛ تحریر : سردار بابر خان

Spread the love

جناب عزت ماب وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان صاحب ! آپ تو کہتے تھے میں جب وزیراعظم بنا اس وقت آزاد کشمیر کی 98 فیصد عوام خودمختار کشمیر اور آزاد وطن کا مطالبہ کرنے پر مجبور تھے میں نے اقتدار سنبھالتے ہی کشمیریوں کو متحد اور یکجا کیا۔ جب ہندوستان نے غیر آئینی غیر اخلاقی اور کالے قانون کے تحت جموں کشمیر کہ مظلوم کشمیریوں کو اپنا حصہ بنانے کے لیے کرفیو کا نفاذ کیا تو آپ نے کہا کہ میں اس پار اور اس پار دونوں طرف کہ کشمیریوں کا واحد وزیراعظم ہوں ۔

جناب وزير اعظم ! آپ تو کہتے تھے کہ کشمیر پاکستان کی بقا و سلامتی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ آپ تو کہتے تھے میرا آدھا خاندان جموں کشمیر میں ہے ۔ آپ تو کہتے تھے میں جموں کشمیر کے مظلوم و محکم کشمیریوں کے لیے آخری حد تک جانے کے لیے تیار ہوں ۔
آپ تو کہتے تھے کشمیری مسئلہ کشمیر کے اصل فریق ہیں اور کشمیری لیڈر شپ کو اقوام عالم میں اپنی بات پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔ آپ تو کہتے تھے میں حیدر علی کا جانشین ہوں اور ریاست جموں و کشمیر کشمیر کی واحدت سلامتی اور مختلف اکائیوں کا محافظ اور رکھوالا ہوں ۔
جناب عزت مآب وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر صاحب ! اب جب ہندوستان کے غیر آئینی غیر قانونی اقدام کو تقویت دینے کے لیے پاکستان گلگت بلتستان کو اپنا صوبہ بنانے جا رہا ہے آپ انتہائی اہم میٹنگ میں شرکت کرنے کے باوجود اپنا موقف اور احتجاج بھی نہ کر سکے ۔ آپ نے عالمی دنیا میں کشمیریوں کی صدا بلند کرنے کی ٹھان رکھی تھی اب ایسا کیا ہوگیا آپ اپنی آنکھوں کے سامنے چوہے بلی کے کھیل کو دیکھ کر آنکھیں بند کرنے پر مجبور ہو گئے ۔

آپ نے خود کہا تھا اگر میں نے مظلوم کشمیریوں کے لئے آواز نہیں اٹھائی تو کل قیامت کے دن ان لوگوں کے ہاتھ میرے گریباں پر ہونگے اور مجھے سوال ہوگا لیکن آج آپ کی خاموشی معنی خیز ہے۔

جناب عزت ماب وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان صاحب اب بھی وقت ہے سیاست بچانے کی جگہ ریاست کو بچایا جائے ۔
ریاستی مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح دی جائے ۔ وزیراعظم صاحب قدم بڑھائیں اور حقیقی کشمیری لیڈر اور نمائندہ ہونے کا ثبوت دیں کشمیری عوام آپ کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی رہے گی ۔ آپ تاریخ میں امر ہو جائیں گے اور تاریخ میں آپ کا نام بھی ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا اگر ایسا نہ کیا گیا تو آنے والے نوجوان نسل حقیقت میں آپ کی قبر پر سوٹیاں برسائی گی۔






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *