Main Menu

راولاکوٹ : تاجران کے دو گروپوں ميں تصادم ، 5 افراد زخمی

Spread the love

عبدالنعیم کے حمایتی تاجران نے دھرنا دے رکھا ہے جبکہ افتخار فیروز کے مطابق پرامن ریلی پہ حملہ کیا گیا جس سے تصادم ہوا

پونچھ ٹائمز ويب ڈيسک

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے علاقے راولاکوٹ ميں تاجروں کے دو گروپوں کے مابين شديد تصادم کے نتيجے ميں پانچ افراد زخمی ہو گۓ ہيں۔ تفصيلات کے مطابق انجمن تاجران کے گروپوں کے مابین اس وقت تصادم ہوا جب افتخار فیروز کی قیادت میں تاجران کی ریلی نالہ بازار ے گزر رہی تھی عینی شایدین کے مطابق عبدالنعیم کے حمایتی تاجران نے نالہ بازار کی مارکیٹیں کھلوانے کے لیے زبردستی کی اس دوران تلخ کلامی ہوئی جو مسلح تصادم میں بدل گئی جس میں پانچ لوگ زخمی ہوئے ۔ زخمیوں میں ریحان اشفاق، عبدالجبار، شفیق احمد ، عدنان احمد اور نثار خان شامل ہیں دو لوگ گولی لگنے سے شدی زخمی ہوئے عبدالنعیم کے حمایتی تاجران نے دھرنا دے رکھا ہے جبکہ افتخار فیروز کے مطابق پرامن ریلی پہ حملہ کیا گیا جس سے تصادم ہوا۔

ابھی تک ملنے والی تفصيلات کے مطابق انجمن تاجران راولاکوٹ نے مسائل کے حل کےلئے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دے رکھی تھی جبکہ متوازی تنظیم کے عہدیداران ہڑتال کی مخالفت کر رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق انجمن تاجران راولاکوٹ کا قافلہ سردار افتخار فیروز کی قیادت میں ریلی کی شکل میں سپلائی بازار کی طرف جا رہا تھا جبکہ اسی قافلہ کے پیچھے متوازی گروپ کے اراکین دکانیں کھلوانے کی کوشش کرتے جا رہے تھے۔ نالہ بازار میں زبردستی دکانیں کھلوانے کی کوشش پر تصادم ہوگیا۔ ایک شخص کو گولی لگنے کی بھی اطلاع ہے۔ تاہم ابھی تک دونوں تنظیموں کے ذمہ داروں کا موقف آنا باقی ہے۔

راولاکوٹ: تصادم کے نتيجے ميں زخمی ہونيوالے افراد کی تصاوير

واضع رہے انجمن تاجران کے صدر افتخار فیروز نے ہڑتال کی کال دی تھی جس میں راولاکوٹ کی اکثریتی دکامیں بند تھی شٹر ڈاؤن ہڑتال جملہ مسائل کے حل کے لیے کی گئی تھی۔ متوازی تنظیم کی جس سربراہی عبدالنعیم کر رہے تھے ان کے حمایتی تاجروں نے ہڑتال کی مخالفت کی اور زبردستی دکانیں کھولوائی جا رہی تھی جس میں تصادم ہوا ہے۔

سوشل ميڈيا پر اس واقعے پر افسوس کے اظہار کے ساتھ ساتھ آپسيں تشدد کی پُرزور مذمت کی جا رہی ہے۔ تاہم واقعے کے حوالے سے مزيد تفصيلات آنا باقی ہيں۔

بشکريہ علی سوجل ٹاک






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *