Main Menu

ہجيرہ: آئی اینڈ یو بلڈ ڈونرز گروپ کے زیر اہتمام چودھواں ہفتہ وار بلڈ کیمپ کا انعقاد

Spread the love

پونچھ ٹائمز ويب ڈيسک

پاکستانی زير انتظام جموں کشمير کے شہر ہجيرہ ميں آج آئی اینڈ یو بلڈ ڈونرز گروپ کے زیر اہتمام ہفتہ وار بلڈ کیمپ کے سلسلے کا چودھواں کیمپ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہجیرہ میں لگایا گیا اور آج ایک مرتبہ آئی اینڈ یو نے پھر ثابت کیا کہ انسانیت کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہے ۔
انسانی جسم کا ایک لازمی جزو خون ہے جو دل اورشریانوں کے ذریعے جسم کے اعضاء میں گردش کرتا رہتا ہے۔ کسی بھی انسان کو شدید بیماری، سرجری اور حادثاتی صورتحال میں خون، پلازما، سفید خلیات (وائٹ سیلز) کی ضرورت ضرورت پیش آسکتی ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کےلیے خون کے عطیات انتہائی اہم اور ضروری ہیں۔

سوشل ميڈيا پر جاری بيان ميں کہا گيا ہے کہ کسی بھی ضرورت مند مریض کو خون عطیہ کرنا صدقہ جاریہ میں شمار ہوتا ہے، جبکہ کسی دوسرے انسان کی مدد سے قدرت الٰہی کی جانب سے قلبی سکون و راحت حاصل ہوتی ہے اور انسان ہر قسم کی آفات اور محرومیوں سے نجات پاتا ہے۔ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ خون عطیہ کرنے سے انسان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ یہ بات بالکل درست نہیں۔ ہر تندرست انسان کے بدن میں تقریباً ایک لیٹر (یعنی دو سے تین بوتلیں) اضافی خون ہوتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ہر تندرست انسان کو سال میں کم از کم دو مرتبہ خون کا عطیہ ضرور د ینا چاہیے۔ اس سے صحت پر کسی قسم کے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے بلکہ خون کا عطیہ دینے والے افراد زیادہ صحت مند رہتے ہیں۔ خون عطیہ کرنے میں جتنا خون لیا جاتا ہے، اس کی کمی انسانی جسم تین دن میں پوری کرلیتا ہے، جبکہ خون کے خلیات 56 دن میں مکمل طور پر دوبارہ بن جاتے ہیں۔ خون کے یہ نئے خلیات، پرانے خلیوں سے زیادہ صحت مند اور طاقتور ہوتے ہیں جو انسان کو کئی امراض سے بچاتے ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ رضاکارانہ بنیادوں پر خون کا عطیہ کرتے ہیں، ان میں مختلف امراض سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے اور اوسط عمر میں چار سال تک کا اضافہ ہوجاتا ہے۔

بشکريہ راجہ سرمد






Related News

توہین مذہب یا سیاسی و سماجی مخاصمت اظہر مشتاق

Spread the love پاکستان اور اس کے زیر انتظام خطوں میں گذشتہ دہائی میں توہینRead More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *